علم کے مطابق عمل کرنا اور اس بارے میں درست نیت رکھنا
راوی:
أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ مَزْيَدٍ عَنْ أَوْفَى بْنِ دَلْهَمٍ أَنَّهُ بَلَغَهُ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ تَعَلَّمُوا الْعِلْمَ تُعْرَفُوا بِهِ وَاعْمَلُوا بِهِ تَكُونُوا مِنْ أَهْلِهِ فَإِنَّهُ سَيَأْتِي بَعْدَ هَذَا زَمَانٌ لَا يَعْرِفُ فِيهِ تِسْعَةُ عُشَرَائِهِمْ الْمَعْرُوفَ وَلَا يَنْجُو مِنْهُ إِلَّا كُلُّ نُوَمَةٍ فَأُولَئِكَ أَئِمَّةُ الْهُدَى وَمَصَابِيحُ الْعِلْمِ لَيْسُوا بِالْمَسَايِيحِ وَلَا الْمَذَايِيعِ الْبُذْرِ قَالَ أَبُو مُحَمَّد نُوَمَةٌ غَافِلٌ عَنْ الشَّرِّ الْمَذَايِيعُ الْبُذْرِ كَثِيرُ الْكَلَامِ
حضرت علی بیان کرتے رہے ہیں۔ علم حاصل کرو اس کے ذریعے تمہاری پہچان ہو گی۔ تم اس پر عمل کرو تم اس کے اہل میں شامل ہو جاؤگے کیونکہ عنقریب ایسا زمانہ آئے گا جب دس آدمیوں میں سے نو آدمی نیکی کے بارے میں علم نہیں رکھیں گے اور ان میں سے کوئی بھی برائی سے نہیں بچے گا۔ ماسوائے اس کے جو اس سے بے خبر ہو اس وقت یہی لوگ ہدایت کے پیشوا ہوں گے اور علم کے چراغ ہوں گے جو فساد پھیلانے والے چغل خوری کرنے والے اور فضول باتیں کرنے والے نہیں ہوں گے۔ امام ابومحمد دارمی ارشاد فرماتے ہیں اس روایت میں استعمال ہونے والا لفظ نومہ سے مراد وہ شخص ہے جو برائی سے غافل ہو۔ مذابیع سے مراد بکثرت گفتگو کرنے والا ہے البذر سے مراد چغلی کرنے والا ہے۔
