علم کے مطابق عمل کرنا اور اس بارے میں درست نیت رکھنا
راوی:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا بَقِيَّةُ حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ الْمُهَاصِرَ بْنَ حَبِيبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اللَّهُ تَعَالَى إِنِّي لَسْتُ كُلَّ كَلَامِ الْحَكِيمِ أَتَقَبَّلُ وَلَكِنِّي أَتَقَبَّلُ هَمَّهُ وَهَوَاهُ فَإِنْ كَانَ هَمُّهُ وَهَوَاهُ فِي طَاعَتِي جَعَلْتُ صَمْتَهُ حَمْدًا لِي وَوَقَارًا وَإِنْ لَمْ يَتَكَلَّمْ
مہاصر بن حبیب روایت کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے میں ہر سمجھدار آدمی کی بات قبول نہیں کرتا بلکہ میں اس کی خواہش اور ارادے کو قبول کرتا ہوں اگر اس کی خواہش اور اس کا ارادہ میری فرمانبرداری ہو تو میں اس کی خاموشی کو بھی اپنی حمد اور وقار قرار دیتا ہوں اگرچہ وہ کوئی بھی بات نہ کرے۔
