علم کا رخصت ہوجانا۔
راوی:
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا بَقِيَّةُ حَدَّثَنِي صَفْوَانُ بْنُ رُسْتُمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَيْسَرَةَ عَنْ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ قَالَ تَطَاوَلَ النَّاسُ فِي الْبِنَاءِ فِي زَمَنِ عُمَرَ فَقَالَ عُمَرُ يَا مَعْشَرَ الْعُرَيْبِ الْأَرْضَ الْأَرْضَ إِنَّهُ لَا إِسْلَامَ إِلَّا بِجَمَاعَةٍ وَلَا جَمَاعَةَ إِلَّا بِإِمَارَةٍ وَلَا إِمَارَةَ إِلَّا بِطَاعَةٍ فَمَنْ سَوَّدَهُ قَوْمُهُ عَلَى الْفِقْهِ كَانَ حَيَاةً لَهُ وَلَهُمْ وَمَنْ سَوَّدَهُ قَوْمُهُ عَلَى غَيْرِ فِقْهٍ كَانَ هَلَاكًا لَهُ وَلَهُمْ
حضرت تمیم داری ارشاد فرماتے ہیں حضرت عمر کے زمانے میں لوگوں نے تعمیرات میں ایک دوسرے سے بلند تعمیرات کرنا شروع کردیں تو حضرت عمر نے ارشاد فرمایا اے عرب کے رہنے والو۔ زمین کے ساتھ رہو گے کیونکہ جماعت کے بغیر اسلام کی کوئی حثییت نہیں ہے اور امارت کے بغیر جماعت کی کوئی حثییت نہیں ہے اور اطاعت کے بغیر امارت کی کوئی حثییت نہیں ہے جس شخص کو اس کی قوم اس کی سمجھ سے کی وجہ سے اپنا قائد مقرر کرے وہ شخص اپنے لئے اور قوم کے لئے خیر کی زندگی ہوگا اور جس شخص کے جاہل ہونے کے باوجود اس کی قوم سے اپنا قائد بنا لے۔ وہ شخص خود بھی ہلاک ہوگا اور لوگوں کے لئے بھی ہلاکت کا باعث بنے گا۔
