علماء کی پیروی کرنا۔
راوی:
أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ الْهَيْثَمِ حَدَّثَنَا عَوْفٌ عَنْ رَجُلٍ يُقَالُ لَهُ سُلَيْمَانُ بْنُ جَابِرٍ مِنْ أَهْلِ هَجَرَ قَالَ قَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَعَلَّمُوا الْعِلْمَ وَعَلِّمُوهُ النَّاسَ تَعَلَّمُوا الْفَرَائِضَ وَعَلِّمُوهُ النَّاسَ تَعَلَّمُوا الْقُرْآنَ وَعَلِّمُوهُ النَّاسَ فَإِنِّي امْرُؤٌ مَقْبُوضٌ وَالْعِلْمُ سَيُقْبَضُ وَتَظْهَرُ الْفِتَنُ حَتَّى يَخْتَلِفَ اثْنَانِ فِي فَرِيضَةٍ لَا يَجِدَانِ أَحَدًا يَفْصِلُ بَيْنَهُمَا
حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ ارشاد فرماتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے ارشاد فرمایا علم حاصل کرو اور لوگوں کو اس کی تعلیم دو۔ وراثت کا علم حاصل کرو اور لوگوں کی اس کی تعلیم دو۔ قرآن کا علم حاصل کرو اور لوگوں کو اس کی تعلیم دو۔ میں تودنیا سے رخصت ہوجاؤں گا اور عنقریب علم کم ہوجائے گا فتنے ظاہر ہوں گے یہاں تک کہ ایسے دو افراد جن کے درمیان کسی فرض کے بارے میں اختلاف ہوجائے تو انہیں کوئی ایسا شخص نہیں ملے گا جوان کے درمیان فیصلہ کرسکے۔
