رائے اختیار کرنے کی کراہت
راوی:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ الْفَزَارِيِّ عَنْ أَسْلَمَ الْمِنْقَرِيِّ عَنْ بِلَادِ بْنِ عِصْمَةَ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ يَقُولُ وَكَانَ إِذَا كَانَ عَشِيَّةَ الْخَمِيسِ لِلَيْلَةِ الْجُمُعَةِ قَامَ فَقَالَ إِنَّ أَصْدَقَ الْقَوْلِ قَوْلُ اللَّهِ وَإِنَّ أَحْسَنَ الْهَدْيِ هَدْيُ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالشَّقِيُّ مَنْ شَقِيَ فِي بَطْنِ أُمِّهِ وَإِنَّ شَرَّ الرَّوَايَا رَوَايَا الْكَذِبِ وَشَرَّ الْأُمُورِ مُحْدَثَاتُهَا وَكُلَّ مَا هُوَ آتٍ قَرِيبٌ
بلاز بن عصمہ بیان کرتے ہیں میں نے حضرت عبداللہ بن مسعود کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے یہ شب جمعہ اور جمعرات کی شام کی بات ہے ۔ حضرت عبداللہ کھڑے ہوئے اور ارشاد فرمایا بے شک سب سے سچی بات اللہ کا فرمان ہے اور سب سے بہترین ہدایت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی ہدایت ہے اور بدبخت شخص وہ ہے جو اپنی ماں کے پیٹ میں ہی بدبخت ہو اور سب سے بری جھوٹی بات ہے اور سب سے برا فعل نیا پیدا شدہ فعل ہے اور ہر وہ چیز جو آنے والی ہو وہ قریب ہے۔
