رائے اختیار کرنے کی کراہت
راوی:
أَخْبَرَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ بَهْدَلَةَ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ خَطَّ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا خَطًّا ثُمَّ قَالَ هَذَا سَبِيلُ اللَّهِ ثُمَّ خَطَّ خُطُوطًا عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ شِمَالِهِ ثُمَّ قَالَ هَذِهِ سُبُلٌ عَلَى كُلِّ سَبِيلٍ مِنْهَا شَيْطَانٌ يَدْعُو إِلَيْهِ ثُمَّ تَلَا وَأَنَّ هَذَا صِرَاطِي مُسْتَقِيمًا فَاتَّبِعُوهُ وَلَا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِكُمْ عَنْ سَبِيلِهِ
حضرت عبداللہ بن مسعود ارشاد فرماتے ہیں ایک دن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے سامنے ایک لکیر کھینچی اور ارشاد فرمایا یہ اللہ کا راستہ ہے اور پھر آپ نے اس لکیر کے دائیں طرف اور بائیں طرف دوسری لکیریں کھینچیں اور ارشاد فرمایا یہ چند لکیریں ہیں جن میں سے ہر ایک پر ایک مخصوص شیطان موجود ہوتا ہے جو اس کی طرف دعوت دیتا ہے پھر آپ نے یہ آیت(وَأَنَّ هَذَا صِرَاطِي مُسْتَقِيمًا فَاتَّبِعُوهُ وَلَا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِكُمْ عَنْ سَبِيلِهِ) تلاوت کی۔ بے شک یہ میرا سیدھا راستہ ہے تم اس کی پیروی کرو (شیطان) کے راستوں کی پیروی نہ کرو ورنہ وہ تمہیں اللہ کے راستے سے الگ کردے گا۔
