زمانے میں تبدیلی آنے اور اس میں نئے امور پیدا ہونے کا تذکرہ
راوی:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي خَلَفٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمٍ قَالَ سَمِعْتُ دَاوُدَ بْنَ أَبِي هِنْدٍ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ قَالَ أَوَّلُ مَنْ قَاسَ إِبْلِيسُ وَمَا عُبِدَتْ الشَّمْسُ وَالْقَمَرُ إِلَّا بِالْمَقَايِيسِ
ابن سیرین ارشاد فرماتے ہیں سب سے پہلے ابلیس نے قیاس کیا تھا اور سورج اور چاند کی پرستش بھی قیاس کی وجہ سے کی گئی ہے۔
