سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مقدمہ دارمی ۔ حدیث 189

زمانے میں تبدیلی آنے اور اس میں نئے امور پیدا ہونے کا تذکرہ

راوی:

أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ قَالَ أُنْبِئْتُ أَنَّهُ كَانَ يُقَالُ وَيْلٌ لِلْمُتَفَقِّهِينَ لِغَيْرِ الْعِبَادَةِ وَالْمُسْتَحِلِّينَ لِلْحُرُمَاتِ بِالشُّبُهَاتِ

اوزاعی بیان کرتے ہیں مجھے یہ بات بتائی گئی ہے کہ پہلے یہ کہا جاتا تھا کہ فقہ کے ان طلباء کے لئے بربادی ہے جو عبادت کی نیت سے علم حاصل نہیں کرتے بلکہ شبہات کے ذریعے حرام چیزوں کو حلال قرار دینے کے لئے ایسا کرتے ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں