جو شخص فتوی دینے سے بچے اور مبالغہ آمیز اور بدعت کے بیان کو ناپسند کرے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّلْتِ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ عُمَرُ لِأَبِي مَسْعُودٍ أَلَمْ أُنْبَأْ أَوْ أُنْبِئْتُ أَنَّكَ تُفْتِي وَلَسْتَ بِأَمِيرٍ وَلِّ حَارَّهَا مَنْ تَوَلَّى قَارَّهَا
محمد (نامی راوی) بیان کرتے ہیں۔ حضرت عمر نے حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہا مجھے پتہ چلا ہے کہ آپ فتوی دیتے ہیں حالانکہ آپ امیر نہیں ہیں اس(بھاری ذمہ داری) کی شدت بھی اسی شخص کے حوالے کرو جو اس کے فائدے کا نگران ہو۔
