جو شخص فتوی دینے سے بچے اور مبالغہ آمیز اور بدعت کے بیان کو ناپسند کرے۔
راوی:
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مُعَاوِيَةَ عَنْ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّكُمْ سَتُحْدِثُونَ وَيُحْدَثُ لَكُمْ فَإِذَا رَأَيْتُمْ مُحْدَثَةً فَعَلَيْكُمْ بِالْأَمْرِ الْأَوَّلِ قَالَ حَفْصٌ كُنْتُ أُسْنِدُ عَنْ حَبِيبٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ ثُمَّ دَخَلَنِي مِنْهُ شَكٌّ
اعمش بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ ارشاد فرماتے ہیں۔ اے لوگو! عنقریب تم نئی باتیں پیدا کرو گے اور تمہارے سامنے نئی باتیں پیدا ہوں گی۔ جب تم کسی نئی بات کو دیکھو تو پہلے حکم کو اپنے اوپر لازم رکھو۔
حفص نامی راوی یہ بات بیان کرتے ہیں پہلے میں اس روایت کی سند حبیب کے حوالے سے ابوعبدالرحمن کے حوالے سے نقل کرتا تھا لیکن پھر مجھے اس بارے میں شک ہوگیا۔
