صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ روزے کا بیان ۔ حدیث 1949

آخری عشرے میں اعتکاف کرنے اور تمام مسجدوں میں اعتکاف کرنے کا بیان اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ تم اپنی عورتوں سے صحبت نہ کرو۔ جب کہ تم مسجدوں میں اعتکاف کی حالت میں ہو یہ اللہ کے حدود ہیں اس لئے ان کے قریب نہ جاؤاسی طرح اللہ اپنی آیتیں لوگوں کے لئے بیان کرتا ہے تاکہ وہ لوگ متقی ہوجائیں۔

راوی: اسمعیل , مالک , یزید بن عبداللہ بن ہاد , محمد بن ابراہیم بن حارث تیمی , ابومسلم بن عبدالرحمن , ابوسعید خدری

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَعْتَکِفُ فِي الْعَشْرِ الْأَوْسَطِ مِنْ رَمَضَانَ فَاعْتَکَفَ عَامًا حَتَّی إِذَا کَانَ لَيْلَةَ إِحْدَی وَعِشْرِينَ وَهِيَ اللَّيْلَةُ الَّتِي يَخْرُجُ مِنْ صَبِيحَتِهَا مِنْ اعْتِکَافِهِ قَالَ مَنْ کَانَ اعْتَکَفَ مَعِي فَلْيَعْتَکِفْ الْعَشْرَ الْأَوَاخِرَ وَقَدْ أُرِيتُ هَذِهِ اللَّيْلَةَ ثُمَّ أُنْسِيتُهَا وَقَدْ رَأَيْتُنِي أَسْجُدُ فِي مَائٍ وَطِينٍ مِنْ صَبِيحَتِهَا فَالْتَمِسُوهَا فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ وَالْتَمِسُوهَا فِي کُلِّ وِتْرٍ فَمَطَرَتْ السَّمَائُ تِلْکَ اللَّيْلَةَ وَکَانَ الْمَسْجِدُ عَلَی عَرِيشٍ فَوَکَفَ الْمَسْجِدُ فَبَصُرَتْ عَيْنَايَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی جَبْهَتِهِ أَثَرُ الْمَائِ وَالطِّينِ مِنْ صُبْحِ إِحْدَی وَعِشْرِينَ

اسمعیل، مالک، یزید بن عبداللہ بن ہاد، محمد بن ابراہیم بن حارث تیمی، ابومسلم بن عبدالرحمن، ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے درمیانی عشرے میں اعتکاف کرتے تھے، ایک سال آپ نے اعتکاف کیا جب اکیسویں رات آئی اور یہ وہ رات تھی جس کی صبح میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم اعتکاف سے باہر ہو جاتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے میرے ساتھ اعتکاف کیا ہے اس کو چاہیے کہ آخری عشرے میں اعتکاف کرے۔ اس لئے کہ یہ رات مجھے خواب میں دکھلائی گئی ہے پھر مجھ سے بھلا دی گئی اور میں نے خواب میں دیکھا ہے میں پانی اور کیچڑ میں اس رات کی صبح کو سجدہ کر رہا ہوں، اس لئے اسے آخری عشرے میں تلاش کرو اور طاق راتوں میں تلاش کرو، پھر اسی رات کو بارش ہوئی اور مسجد کی چھت کھجور کی تھی اس لئے مسجد ٹپکنے لگی، میری دونوں آنکھوں نے اکیسویں کی صبح کو رسول اللہ کو دیکھا کہ آپ کے چہرے پر پانی اور کیچڑ کے نشان تھے۔

Narrated Abu Said Al-Khudri:
Allah's Apostle used to practice Itikaf in the middle ten days of Ramadan and once he stayed in Itikaf till the night of the twenty-first and it was the night in the morning of which he used to come out of his Itikaf. The Prophet said, "Whoever was in Itikaf with me should stay in Itikaf for the last ten days, for I was informed (of the date) of the Night (of Qadr) but I have been caused to forget it. (In the dream) I saw myself prostrating in mud and water in the morning of that night. So, look for it in the last ten nights and in the odd ones of them." It rained that night and the roof of the mosque dribbled as it was made of leaf stalks of date-palms. I saw with my own eyes the mark of mud and water on the forehead of the Prophet (i.e. in the morning of the twenty-first).

یہ حدیث شیئر کریں