جو شخص فتوی دینے سے بچے اور مبالغہ آمیز اور بدعت کے بیان کو ناپسند کرے۔
راوی:
130. أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ بَشِيرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ إِيَاسٍ قَالَ قُلْتُ لِسَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ مَا لَكَ لَا تَقُولُ فِي الطَّلَاقِ شَيْئًا قَالَ مَا مِنْهُ شَيْءٌ إِلَّا قَدْ سَأَلْتُ عَنْهُ وَلَكِنِّي أَكْرَهُ أَنْ أُحِلَّ حَرَامًا أَوْ أُحَرِّمَ حَلَالًا
جعفر بن ایاس فرماتے ہیں میں نے سعید بن جبیر سے کہا آپ طلاق کے بارے میں کوئی فتوٰی کیوں نہیں دیتے ہیں انہوں نے جواب دیا اس معاملے کے ہر پہلو کے بارے میں مجھ سے سوال کیا جاتا ہے لیکن میں یہ بات ناپسند کرتا ہوں کہ میں کسی حرام چیز کو حلال قرار دے دوں یا حلال چیز کو حرام قرار دیدوں۔
