مدینہ کے حرم کا بیان۔
راوی: ابومعمر , عبدالوارث , ابوالتیاح , انس
حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وَأَمَرَ بِبِنَائِ الْمَسْجِدِ فَقَالَ يَا بَنِي النَّجَّارِ ثَامِنُونِي فَقَالُوا لَا نَطْلُبُ ثَمَنَهُ إِلَّا إِلَی اللَّهِ فَأَمَرَ بِقُبُورِ الْمُشْرِکِينَ فَنُبِشَتْ ثُمَّ بِالْخِرَبِ فَسُوِّيَتْ وَبِالنَّخْلِ فَقُطِعَ فَصَفُّوا النَّخْلَ قِبْلَةَ الْمَسْجِدِ
ابومعمر، عبدالوارث، ابوالتیاح، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ میں پہنچے اور مسجد بنانے کا حکم دیا تو فرمایا اے بنی نجار مجھ سے زمین کی قیمت لے لو، انہوں نے کہا کہ اس کی قیمت ہم صرف اللہ سے لیں گے، پھر مشرکین کی قبروں کو کھودنے کا حکم دیا تو وہ کھودی گئیں، پھر ویرانے کے متعلق حکم دیا تو اس کو ہموار کیا اور درختوں کے کاٹنے کا حکم دیا تو وہ کاٹ ڈالے گئے اور مسجد کے قبلہ کی سمت میں صف کے طور پر رکھ دئے گئے۔
Narrated Anas:
The Prophet came to Medina and ordered a mosque to be built and said, "O Bani Najjar! Suggest to me the price (of your land)." They said, "We do not want its price except from Allah" (i.e. they wished for a reward from Allah for giving up their land freely). So, the Prophet ordered the graves of the pagans to be dug out and the land to be levelled, and the date-palm trees to be cut down. The cut date-palms were fixed in the direction of the Qibla of the mosque.
