اس بات کے بیان میں کہ امامت کرنے کا زیادہ مستحق کون ہے ؟
راوی: اسحاق بن ابراہیم , عبدالوہاب , خالد حذاء , ابوقلابہ , مالک بن حویرث
حَدَّثَنِي إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ مَالِکِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا وَصَاحِبٌ لِي فَلَمَّا أَرَدْنَا الْإِقْفَالَ مِنْ عِنْدِهِ قَالَ لَنَا إِذَا حَضَرَتْ الصَّلَاةُ فَأَذِّنَا ثُمَّ أَقِيمَا وَلْيَؤُمَّکُمَا أَکْبَرُکُمَا
اسحاق بن ابراہیم، عبدالوہاب، خالد حذاء، ابوقلابہ، مالک بن حویرث فرماتے ہیں کہ میں اور میرا ایک ساتھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آئے پھر جب ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس سے واپس جانے کا ارادہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں فرمایا کہ جب نماز کا وقت آئے تو تم اذان دینا اور اقامت کہنا اور تم میں سے جو بڑا ہو اسے اپنا امام بنا لینا۔
Malik b. Huwairith Abu Sulaiman reported: I came to the Messenger of Allah (may peace be upon him) along with other persons and we were young men of nearly equal age, and the rest of the hadith was transmitted like the hadith narrated before.
