صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان ۔ حدیث 1509

مسجدوں کی طرف کثرت سے قدم اٹھا کر جانے والوں کی فضیلت کے بیان میں

راوی: یحیی بن یحیی , عبثر , سلیمان تیمی , ابوعثمان نہدی , ابی بن کعب

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا عَبْثَرٌ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ عَنْ أُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ قَالَ کَانَ رَجُلٌ لَا أَعْلَمُ رَجُلًا أَبْعَدَ مِنْ الْمَسْجِدِ مِنْهُ وَکَانَ لَا تُخْطِئُهُ صَلَاةٌ قَالَ فَقِيلَ لَهُ أَوْ قُلْتُ لَهُ لَوْ اشْتَرَيْتَ حِمَارًا تَرْکَبُهُ فِي الظَّلْمَائِ وَفِي الرَّمْضَائِ قَالَ مَا يَسُرُّنِي أَنَّ مَنْزِلِي إِلَی جَنْبِ الْمَسْجِدِ إِنِّي أُرِيدُ أَنْ يُکْتَبَ لِي مَمْشَايَ إِلَی الْمَسْجِدِ وَرُجُوعِي إِذَا رَجَعْتُ إِلَی أَهْلِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ جَمَعَ اللَّهُ لَکَ ذَلِکَ کُلَّهُ

یحیی بن یحیی، عبثر، سلیمان تیمی، ابوعثمان نہدی، حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی تھا کہ جس کو میرے سے زیادہ کوئی آدمی اسے نہیں جانتا کہ وہ مسجد سے اتنی دور ہے اور اس کی کوئی نماز بھی نہیں چھوٹتی تھی تو میں نے اس سے کہا کہ اگر تو ایک گدھا خرید لے کہ جس پر تو سوار ہو کر اندھیرے میں اور گرمیوں میں آیا کرے! اس نے کہا کہ میرے لئے یہ کوئی خوشی کی بات نہیں کہ میرا گھر مسجد کے کونے میں ہو بلکہ میں چاہتا ہوں کہ میرا مسجد کی طرف چل کر جانا لکھا جائے اور واپس جانا جب میں اپنے گھر کی طرف واپس جاؤں تو یہ بھی لکھا جائے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ نے یہ سارا ثواب تیرے لئے جمع کردیا ہے۔

Ubayy b. Ka'b reported: There was a man, and I do not know of any other man, whose house was farther than his from the mosque and he never missed the prayer (in congregation). It was said to him or I said to him: If you were to buy a donkey you could ride upon it in the dark nights and in the burning sand. He said: I do not like my house to be situated by the side of the mosque, for I (eagerly) desire that my steps towards the mosque and back from it, should be recorded when I return to my family. Upon this the Messenger of Allah (may peace be upon him) said: Allah has gathered all (rewards) for you.

یہ حدیث شیئر کریں