جماعت کے ساتھ نوافل اور پاک چٹائی وغیرہ پر نماز پڑھنے کے جواز کے بیان میں
راوی: شیبان بن فروخ و ابوربیع , عبدالوراث , شیبان , عبدالوارث , ابوتیاح , انس بن مالک
حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ وَأَبُو الرَّبِيعِ کِلَاهُمَا عَنْ عَبْدِ الْوَارِثِ قَالَ شَيْبَانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْسَنَ النَّاسِ خُلُقًا فَرُبَّمَا تَحْضُرُ الصَّلَاةُ وَهُوَ فِي بَيْتِنَا فَيَأْمُرُ بِالْبِسَاطِ الَّذِي تَحْتَهُ فَيُکْنَسُ ثُمَّ يُنْضَحُ ثُمَّ يَؤُمُّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَقُومُ خَلْفَهُ فَيُصَلِّي بِنَا وَکَانَ بِسَاطُهُمْ مِنْ جَرِيدِ النَّخْلِ
شیبان بن فروخ و ابوربیع، عبدالوراث، شیبان، عبدالوارث، ابوتیاح، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں میں سب سے اچھے اخلاق والے تھے بعض مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے گھر میں ہوتے تھے تو نماز کا وقت آجاتا تو اس چٹائی کو اٹھانے کا حکم فرماتے جس چٹائی پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف فرما تھے پھر اسے صاف کیا جاتا پھر اسے پانی سے دھویا جاتا اور پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم امام بنتے اور لوگ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے کھڑے ہوتے اور کھجور کے پتوں کی بنی ہوئی ہوتی تھی۔
Anas b. Malik reported that the Messenger of Allah (may peace be upon him) was the best among people in character. On occasions, the time of prayer would come while he was in our house. He would then order to spread the mat lying under him. That was dusted and then water was sprinkled over it. The Messenger of Allah (may peace be upon him) then led the prayer and we stood behind him, and that mat was made of the leaves of date-palm.
