صبح کی نماز(فجر) کو اس کے اول وقت میں پڑھنے اور اس میں قرأت کی مقدار کے بیان میں۔
راوی: ابوکریب , سوید بن عمرو کلبی , حماد بن سلمہ , سیار بن سلامہ , منہال , ابوبرزہ , ابوبرزہ
حَدَّثَنَاه أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ عَمْرٍو الْکَلْبِيُّ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ سَيَّارِ بْنِ سَلَامَةَ أَبِي الْمِنْهَالِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا بَرْزَةَ الْأَسْلَمِيَّ يَقُولُا کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُؤَخِّرُ الْعِشَائَ إِلَی ثُلُثِ اللَّيْلِ وَيَکْرَهُ النَّوْمَ قَبْلَهَا وَالْحَدِيثَ بَعْدَهَا وَکَانَ يَقْرَأُ فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ مِنْ الْمِائَةِ إِلَی السِّتِّينَ وَکَانَ يَنْصَرِفُ حِينَ يَعْرِفُ بَعْضُنَا وَجْهَ بَعْضٍ
ابوکریب، سوید بن عمرو کلبی، حماد بن سلمہ، سیار بن سلامہ، منہال، ابوبرزہ، حضرت ابوبرزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عشاء کی نماز کو تہائی رات تک دیر سے پڑھا کرتے تھے اور عشاء کی نماز سے پہلے سونے کو اور عشاء کی نماز کے بعد باتیں کرنے کو ناپسند سمجھتے تھے اور فجر کی نماز میں سو آیات سے لے کر ساٹھ آیات تک پڑھا کرتے تھے اور نماز سے فارغ ہوتے تو ہم ایک دوسرے کو پہچان لیتے تھے۔
Abu Barza b. Aslami is reported to have said: The Messenger of Allah (may peace be upon him) delayed the night prayer till a third of the night had passed and he did not approve of sleeping before it, and talking after it, and he used to recite in the morning prayer from one hundred to sixty verses (and completed the prayer at such hours) when we recognised the faces of one another.
