صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان ۔ حدیث 1438

عشاء کی نماز کے وقت اور اس میں تاخیر کے بیان میں

راوی: عمرو بن سواد عامری , حرملہ بن یحیی , ابن وہب , یونس , ابن شہاب , عروہ بن زبیر , عائشہ

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ سَوَّادٍ الْعَامِرِيُّ وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ أَخْبَرَهُ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ أَعْتَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً مِنْ اللَّيَالِي بِصَلَاةِ الْعِشَائِ وَهِيَ الَّتِي تُدْعَی الْعَتَمَةَ فَلَمْ يَخْرُجْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ نَامَ النِّسَائُ وَالصِّبْيَانُ فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِأَهْلِ الْمَسْجِدِ حِينَ خَرَجَ عَلَيْهِمْ مَا يَنْتَظِرُهَا أَحَدٌ مِنْ أَهْلِ الْأَرْضِ غَيْرُکُمْ وَذَلِکَ قَبْلَ أَنْ يَفْشُوَ الْإِسْلَامُ فِي النَّاسِ زَادَ حَرْمَلَةُ فِي رِوَايَتِهِ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ وَذُکِرَ لِي أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَمَا کَانَ لَکُمْ أَنْ تَنْزُرُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الصَّلَاةِ وَذَاکَ حِينَ صَاحَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ

عمرو بن سواد عامری، حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زوجہ مطہرہ فرماتی ہیں کہ ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عشاء کی نماز میں تاخیر کی اور اس کو عتمہ پکارا جاتا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نہ نکلے یہاں تک کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا کہ عورتیں اور بچے سو گئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لا رہے تھے تو مسجد والوں سے فرمایا کہ تمہارے علاوہ زمین والوں میں سے کوئی بھی اس کا انتظار نہیں کر رہا، اور یہ لوگوں میں اسلام کے پھیلنے سے پہلے کی بات ہے حرملہ نے اپنی روایت میں زیادہ کیا ہے اور اس میں اس طرح ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن خطاب نے جس وقت چلا کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نماز کی طرف متوجہ کیا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ تمہارے لئے یہ مناسب نہیں کہ تم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نماز کا کہو۔

'A'isha. the wife of the Apostle of Allah (may peace be upon him), reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) deferred one night the 'Isha' prayer. And this is called 'Atama. And the Messenger of Allah (may peace be upon him) did not come out till Umar b. Khattab told (him) that the women and children had gone to sleep. So the Messenger of Allah (may peace be upon him) came out towards them and said to the people of the mosque: None except you from the people of the earth waits for it (for the night prayer at this late hour), and it was before Islam had spread amongst people. And in the narration transmitted by Ibn Shihab the Messenger of Allah (may peace be upon him) is reported to have said: It is not meant that you should compel the Messenger of Allah (may peace be upon him) for prayer. And (this he said) when 'Umar b. Khattab called (the Holy Prophet) in a loud voice.

یہ حدیث شیئر کریں