صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان ۔ حدیث 1422

اس بات کی دلیل کے بیان میں کہ صلوہ وسطی نماز عصر ہے ۔

راوی: یحیی بن یحیی تمیمی , مالک , زید بن اسلم , قعقاع , حکیم , ابویونس عائشہ

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی التَّمِيمِيُّ قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَکِيمٍ عَنْ أَبِي يُونُسَ مَوْلَی عَائِشَةَ أَنَّهُ قَالَ أَمَرَتْنِي عَائِشَةُ أَنْ أَکْتُبَ لَهَا مُصْحَفًا وَقَالَتْ إِذَا بَلَغْتَ هَذِهِ الْآيَةَ فَآذِنِّي حَافِظُوا عَلَی الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَی فَلَمَّا بَلَغْتُهَا آذَنْتُهَا فَأَمْلَتْ عَلَيَّ حَافِظُوا عَلَی الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَی وَصَلَاةِ الْعَصْرِ وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ قَالَتْ عَائِشَةُ سَمِعْتُهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

یحیی بن یحیی تمیمی، مالک، زید بن اسلم، قعقاع، حکیم، حضرت ابویونس رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے غلام فرماتے ہیں کہ مجھے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے حکم فرمایا کہ میں ان کے لئے قرآن لکھوں اور فرماتی ہیں کہ جب تو اس آیت پر پہنچے تو مجھے بتانا (حٰفِظُوْا عَلَي الصَّلَوٰتِ وَالصَّلٰوةِ الْوُسْطٰى وَقُوْمُوْا لِلّٰهِ قٰنِتِيْنَ) 2۔ البقرۃ : 138) تو جب میں اس آیت پر پہنچا تو آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو میں نے بتایا تو انہوں نے فرمایا کہ اس آیت کو اس طرح لکھو حَافِظُوا عَلَی الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَی ( وَصَلَاةِ الْعَصْرِ) وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس آیت کو اسی طریقے سے سنا ہے۔

Abu Yunus, the freed slave of 'A'isha said: 'A'isha ordered me to transcribe a copy of the Qur'an for her and said: When you reach this verse: "Guard the prayers and the middle prayer" (ii. 238), inform me; so when I reached it, I informed her and she gave me dictation (like this): Guard the prayers and the middle prayer and the afternoon prayer, and stand up truly obedient to Allah. 'A'isha said: This is how I have heard from the Messenger of Allah (may peace be upon him).

یہ حدیث شیئر کریں