صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1120

نمازی کے سترہ اور سترہ کی طرف منہ کر کے نماز پڑھنے کے استحباب اور نمازی کے آگے سے گزرنے سے روکنے اور گزرنے والے کے حکم اور گزرنے والے کو روکنے نمازی کے آگر لیٹنے کے جواز اور سواری کی طرف منہ کر کے نماز ادا کرنے اور سترہ کے قریب ہونے کے حکم اور مقدار سترہ اور اس کے متعلق امور کے بیان میں

راوی: حرملہ بن یحیی , ابن وہب , یونس , ابن شہاب , عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ , ابن عباس

حَدَّثَنَا حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ أَقْبَلَ يَسِيرُ عَلَی حِمَارٍ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمٌ يُصَلِّي بِمِنًی فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ يُصَلِّي بِالنَّاسِ قَالَ فَسَارَ الْحِمَارُ بَيْنَ يَدَيْ بَعْضِ الصَّفِّ ثُمَّ نَزَلَ عَنْهُ فَصَفَّ مَعَ النَّاسِ

حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ میں گدھے پر سوار ہو کر حاضر ہوا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے گدھا بعض صفوں سے گزر گیا تو وہ اس سے اترے اور لوگوں کے ساتھ صف میں شامل ہو گئے۔

Abdullah b. Abbas reported that he came riding on a donkey, and the Messenger of Allah (may peace be upon him) was leading the people in prayer at Mina on the occasion of the Farewell Pilgrimage and (the narrator) reported: The donkey passed in front of the row and then he got down from it and joined the row along with the people.

یہ حدیث شیئر کریں