نمازی کے سترہ اور سترہ کی طرف منہ کر کے نماز پڑھنے کے استحباب اور نمازی کے آگے سے گزرنے سے روکنے اور گزرنے والے کے حکم اور گزرنے والے کو روکنے نمازی کے آگر لیٹنے کے جواز اور سواری کی طرف منہ کر کے نماز ادا کرنے اور سترہ کے قریب ہونے کے حکم اور مقدار سترہ اور اس کے متعلق امور کے بیان میں
راوی: اسحاق بن منصور , عبد بن حمید , جعفر بن عون , ابوعمیس , قاسم بن زکریا , حسین بن علی , زائدہ , مالک بن مغول , ابوجحیفہ
حَدَّثَنِي إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَا أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عُمَيْسٍ قَالَ ح و حَدَّثَنِي الْقَاسِمُ بْنُ زَکَرِيَّائَ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ زَائِدَةَ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ مِغْوَلٍ کِلَاهُمَا عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِ حَدِيثِ سُفْيَانَ وَعُمَرَ بْنِ أَبِي زَائِدَةَ يَزِيدُ بَعْضُهُمْ عَلَی بَعْضٍ وَفِي حَدِيثِ مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ فَلَمَّا کَانَ بِالْهَاجِرَةِ خَرَجَ بِلَالٌ فَنَادَی بِالصَّلَاةِ
اسحاق بن منصور، عبد بن حمید، جعفر بن عون، ابوعمیس، قاسم بن زکریا، حسین بن علی، زائدہ، مالک بن مغول، حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہی حدیث اس سند کے ساتھ ذکر کی ہے لیکن اس میں یہ اضافہ ہے کہ جب دوپہر کا وقت ہوا تو حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ نکلے اور نماز کے لئے اذان دی باقی حدیث اوپر والی حدیث کی طرح ہے۔
'Aun b. Abu Juhaifa narrated from the Apostle of Allah (may peace be upon him) on the authority of his father a hadith like that of Sufyan, and 'Umar b. Abu Za'ida made this addition: Some of them tried to excel the others (in obtaining water), and in the hadith transmitted by Malik b. Mighwal (the words are): When it was noon, Bilal came out and summoned (people) to (noon) prayer.
