صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز قصر کا بیان ۔ حدیث 1152

اس شخص کا بیان جو اپنی نمازوں میں الٹے پاؤں پھرے یا کسی پیش آنے والے امر کی بناء پر آگے بڑھ جائے، اس کو سہل بن سعد نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا۔

راوی: بشیر بن محمد , عبداللہ , یونس , زہری , انس بن مالک

حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ يُونُسُ قَالَ الزُّهْرِيُّ أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ أَنَّ الْمُسْلِمِينَ بَيْنَا هُمْ فِي الْفَجْرِ يَوْمَ الِاثْنَيْنِ وَأَبُو بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يُصَلِّي بِهِمْ فَفَجِئَهُمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ کَشَفَ سِتْرَ حُجْرَةِ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَنَظَرَ إِلَيْهِمْ وَهُمْ صُفُوفٌ فَتَبَسَّمَ يَضْحَکُ فَنَکَصَ أَبُو بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَلَی عَقِبَيْهِ وَظَنَّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُرِيدُ أَنْ يَخْرُجَ إِلَی الصَّلَاةِ وَهَمَّ الْمُسْلِمُونَ أَنْ يَفْتَتِنُوا فِي صَلَاتِهِمْ فَرَحًا بِالنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ رَأَوْهُ فَأَشَارَ بِيَدِهِ أَنْ أَتِمُّوا ثُمَّ دَخَلَ الْحُجْرَةَ وَأَرْخَی السِّتْرَ وَتُوُفِّيَ ذَلِکَ الْيَوْمَ

بشر بن محمد، عبداللہ ، یونس، زہری، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ دو شنبہ کے دن فجر کے وقت مسلمان نماز میں مشغول تھے اور ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ انہیں نماز پڑھا رہے تھے، اچانک نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے سامنے آگئے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے حجرے کا پردہ اٹھایا، اور ان کی طرف دیکھا کہ لوگ صف بستہ ہیں اور آپ مسکرا کر ہنسنے لگے، ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنی ایڑیوں کے بل پیچھے مڑے اور گمان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کیلئے نکلنا چاہتے ہیں اور مسلمانوں نے ارادہ کیا کہ اپنی نماز توڑ دیں جب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو لوگوں نے خوش ہو کر دیکھا آپ نے اپنے ہاتھوں سے اشارہ کیا کہ نماز پوری کرو پھر حجرہ میں داخل ہوئے اور پردہ چھوڑ دیا اور اسی دن وفات پائی۔

Narrated Anas bin Malik:
While Abu Bakr was leading the people in the morning prayer on a Monday, the Prophet came towards them suddenly having lifted the curtain of 'Aisha's house, and looked at them as they were standing in rows and smiled. Abu Bakr tried to come back thinking that Allah's Apostle wanted to come out for the prayer. The attention of the Muslims was diverted from the prayer because they were delighted to see the Prophet. The Prophet waved his hand to them to complete their prayer, then he went back into the room and let down the curtain. The Prophet expired on that very day.
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں