ظہر سے پہلے چار رکعت نماز پڑھنے کا ثواب
راوی:
وَعَنْ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم یَقُوْلُ اَرْبَعٌ قَبْلُ الظُّھْرِ بَعْدَ الزَّوَالِ تُحْسَبُ بِمِثْلِھِنَّ فِیْ صَلَاۃِ السَّحَرِ وَمَا مِنْ شَیْی ءٍ اِلَّا وَھُوَ یُسَبِّحُ اﷲَ تِلْکَ السَّاعَۃَ ثُمَّ قَرَأَیَتَفَیَّأُ ظِلَا لُہُ عَنِ الْیَمِیْنِ وَالشِّمَائِلِ سُجَّدً لِلّٰہِ وَھُمْ دَاخِرُوْنَ رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ وَالبَیْھَقِیُّ فِی شُعَبِ الْاَیْمَانُ۔
" امیر المومنین حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ظہر سے پہلے اور سورج ڈھلنے کے بعد (ظہر کی سنت یا فی الزوال) کی چار رکعت نماز (ثواب اور فضیلت میں ) تہجد کے وقت چار رکعت نماز پڑھنے کے برابر ہوتی ہے اور وقت (یعنی ظہر سے پہلے اور سورج ڈھلنے کے بعد) تمام چیزیں اللہ رب العزت کی پاکی کی تسبیح کرتی ہیں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی : آیت ( يَّتَفَيَّؤُا ظِلٰلُه عَنِ الْيَمِيْنِ وَالشَّمَا ى ِلِ سُجَّدًا لِّلّٰهِ وَهُمْ دٰخِرُوْنَ 48 ) 16۔ النحل : 48) تمام چیزوں کے سائے دائیں طرف سے اور بائیں طرف سے اللہ جل شانہ کے لئے سجدہ کرتے ہوئے جھکتے ہیں اور وہ سب حقیر ہیں۔" (جامع ترمذی ، بیہقی)
تشریح
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت نماز پڑھنے کی ترغیب دلانے کے لئے اپنے ارشاد کی دلیل کے طور پر یہ آیت پڑھی آیت میں سجدے سے مراد تابعداری ہے خواہ طبعاً ہو یا اختیارا۔ اور اللہ تعالیٰ نے مخلوقات میں جس چیز کو جس مقصد کے لئے پیدا کیا ہے اس مقصد کی تکمیل ہی درحقیقت پروردگار کی تابعداری ہے۔
