صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 807

اپنی پیشانی اور ناک، نماز ختم کرنے تک پونچھے، اور عبداللہ کہتے ہیں کہ میں نے دیکھا کہ امام حمیدی ذیل کی حدیث سے اس امر پر دلیل لاتے تھے، کہ نماز میں پیشانی سے (مٹی وغیرہ) صاف کرنا ٹھیک نہیں ہے۔

راوی: مسلم بن ابراہیم , ہشام , یحیی ابوسلمہ

حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ يَحْيَی عَنْ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ فَقَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْجُدُ فِي الْمَائِ وَالطِّينِ حَتَّی رَأَيْتُ أَثَرَ الطِّينِ فِي جَبْهَتِهِ

مسلم بن ابراہیم، ہشام، یحیی ابوسلمہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا کہ میں نے ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پانی اور مٹی میں سجدہ کرتے ہوئے دیکھا، یہاں تک کہ مٹی کا دھبہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیشانی پر میں نے دیکھا۔

Narrated Abu Said Al-Khudri: I saw Allah's Apostle prostrating in mud and water and saw the mark of mud on his forehead.

یہ حدیث شیئر کریں