صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 801

ان کا بیان جنہوں نے پہلے تشہد کو واجب نہیں سمجھا، اس لئے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعتوں کے بعد کھڑے ہوگئے، اور تشہد کی طرف واپس نہ ہوئے

راوی: ابوالیمان , شعیب , زہری , عبدالرحمن بن ہرمز , بنی عبدالمطلب کے آزاد کردہ غلام , یا ربیعہ بن حارث

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ هُرْمُزَ مَوْلَی بَنِي عَبْدِ الْمُطَّلِبِ وَقَالَ مَرَّةً مَوْلَی رَبِيعَةَ بْنِ الْحَارِثِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ ابْنَ بُحَيْنَةَ وَهُوَ مِنْ أَزْدِ شَنُوئَةَ وَهُوَ حَلِيفٌ لِبَنِي عَبْدِ مَنَافٍ وَکَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی بِهِمْ الظَّهْرَ فَقَامَ فِي الرَّکْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ لَمْ يَجْلِسْ فَقَامَ النَّاسُ مَعَهُ حَتَّی إِذَا قَضَی الصَّلَاةَ وَانْتَظَرَ النَّاسُ تَسْلِيمَهُ کَبَّرَ وَهُوَ جَالِسٌ فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ يُسَلِّمَ ثُمَّ سَلَّمَ

ابوالیمان، شعیب، زہری، عبدالرحمن بن ہرمز، بنی عبدالمطلب کے آزاد کردہ غلام، یا ربیعہ بن حارث کے آزاد کردہ غلام، عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن بحینہ کہتے ہیں (جو قبیلہ ازد شنوءۃ اور بنی عبدمناف کے حلیف ہیں، اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اصحاب میں سے تھے) کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (ایک دن) لوگوں کو ظہر کی نماز پڑھائی، تو (بھولے سے) پہلے دو رکعتوں (کے ختم) پر کھڑے ہوگئے، اور قعدہ نہیں کیا تو لوگ بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ کھڑے ہوگئے، یہاں تک کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز تمام کر چکے، اور لوگ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سلام پھیرنے کے منتظر ہوئے، تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بیٹھے بیٹھے ہی تکبیر کہی، اور سلام پھیرنے سے پہلے دو سجدے کئے (1) اس کے بعد سلام (پھیرا) ۔

Narrated 'Abdullah bin Buhaina: (He was from the tribe of Uzd Shan'u'a and was the ally of the tribe of 'Abdul-Manaf and was one of the companions of the Prophet): Once the Prophet led us in the Zuhr prayer and stood up after the second Rak'a and did not sit down. The people stood up with him. When the prayer was about to end and the people were waiting for him to say the Taslim, he said Takbir while sitting and prostrated twice before saying the Taslim and then he said the Taslim."

یہ حدیث شیئر کریں