صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ وضو کا بیان ۔ حدیث 539

طریقہ وضو اور اس کو پورا کرنے کا بیان

راوی: زہیر بن حرب , یعقوب بن ابراہیم , ابن شہاب , عطاء بن یزید لیثی , حمران , عثمان

حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ عَنْ حُمْرَانَ مَوْلَی عُثْمَانَ أَنَّهُ رَأَی عُثْمَانَ دَعَا بِإِنَائٍ فَأَفْرَغَ عَلَی کَفَّيْهِ ثَلَاثَ مِرَارٍ فَغَسَلَهُمَا ثُمَّ أَدْخَلَ يَمِينَهُ فِي الْإِنَائِ فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْثَرَ ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ وَيَدَيْهِ إِلَی الْمِرْفَقَيْنِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ مَسَحَ بِرَأْسِهِ ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَيْهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ تَوَضَّأَ نَحْوَ وُضُوئِي هَذَا ثُمَّ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ لَا يُحَدِّثُ فِيهِمَا نَفْسَهُ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ

زہیر بن حرب، یعقوب بن ابراہیم، ابن شہاب، عطاء بن یزید لیثی، حمران، عثمان سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ میرے سامنے حضرت عثمان نے ایک برتن پانی کا طلب فرمایا پس انہوں نے دونوں ہاتھوں پر تین بارپانی ڈال کر دھویا پھر اپنا دایاں ہاتھ برتن میں ڈال کر کلی کی اور ناک صاف کیا پھر اپنے چہرے کو تین بار دھویا اور اپنے دونوں ہاتھوں کو کہنیوں تک تین بار دھویا۔پھر اپنے سر کا مسح کیا پھر اپنے دونوں پاؤں کو تین ، تین بار دھویا۔ پھر کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے میرے اس وضو کی طرح وضو کیا۔ پھر دو رکعتیں ادا کیں اس طرح کہ ان میں اپنے دل کے ساتھ باتیں نہ کرے تو اس کے گذشتہ گناہ معاف کر دئیے جائیں گے۔

Humran, the freed slave of 'Uthman said: I saw Uthman call for a vessel (of water) and poured water over his hands three times and then washed them. Then he put his right hand in the vessel and rinsed his mouth and cleaned his nose. Then he washed his face three times and his hands up to the elbow three times; then wiped his head, then washed his feet three times. Then he said that the Messenger of Allah (may peace be upon him) had said: He who performed ablution like this ablution of mine and offered two rakahs of prayer without allowing his thoughts to be distracted, all his previous sins would be expiated.

یہ حدیث شیئر کریں