صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 772

جب رکوع سے اپنا سر اٹھائے تو اس وقت اطمینان سے کھڑا ہونے کا بیان۔ ابوحمید کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سر اٹھایا اور سیدھے (کھڑے) ہوگئے یہاں تک کہ آپ کی ہر ہڈی اپنی جگہ پر آگئی۔

راوی: ابو الولید , شعبہ , ثابت ,

حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ ثَابِتٍ قَالَ کَانَ أَنَسٌ يَنْعَتُ لَنَا صَلَاةَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَانَ يُصَلِّي وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ قَامَ حَتَّی نَقُولَ قَدْ نَسِيَ

ابو الولید، شعبہ، ثابت روایت کرتے ہیں کہ انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہمارے سامنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز کی کیفیت بیان کرتے تھے، تو وہ نماز پڑھ کر بتاتے تھے پس جس وقت وہ اپنا سر رکوع سے اٹھاتے تو اتنے کھڑے رہتے کہ ہم کہتے کہ یقینا یہ (سجدے میں جانا) بھول گئے۔

Narrated Thabit: Anas used to demonstrate to us the prayer of the Prophet and while demonstrating, he used to raise his head from bowing and stand so long that we would say that he had forgotten (the prostration).

یہ حدیث شیئر کریں