اذان ہو جانے کے بعد بغیر نماز پڑھے مسجد سے نہ نکلنے کا حکم
راوی:
وَعَنْہُ قَالَ اَمَرَنَا رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم اِذَا کُنْتُمْ فِی الْمَسْجِدِ فَنُوْدِیَ بِالصَّلٰوۃِ فَلَا یَخْرُجُ اَحَدُکُمْ حَتّٰی یُصَلِّی۔ (رواہ احمد بن حنبل)
" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا تھا کہ تم مسجد میں موجود ہو اور نماز کے لئے اذان ہو جاے تو تم میں سے کوئی آدمی بغیر نماز پڑھے مسجد سے نہ نکلے۔" (مسند احمد بن حنبل)
تشریح
علماء حنفیہ کے نزدیک اذان کے بعد مسجد سے نہ نکلنے کا یہ حکم اس آدمی کے لئے ہے جو کسی دوسری جماعت کا منتظم نہ ہو یعنی اگر کوئی آدمی کسی دوسری مسجد کا امام ہو تو اذان کے بعد مسجد سے جا سکتا ہے اگر کوئی آدمی دوسری مسجد کا امام نہ ہو یا جا کر واپس آنے کا قصد نہ کرے تو اس کا اذان سن کر مسجد سے نکلنا جائز نہیں۔ہاں اگر کوئی آدمی نماز پڑھ چکا ہے تو اس کے لئے مسجد سے نکلنا مکروہ نہیں لیکن ظہر اور عشاء کی نماز کے لئے اگر مؤذن تکبیر کہنی شروع کر دے تو اسے بھی نماز پڑھ لینے کے باوجود جماعت میں شریک ہونا چاہیے تاکہ ترک جماعت کا الزام نہ آئے دوسرے ائمہ کے نزدیک ایسی صورت میں ہر نماز میں شریک ہو جانا چاہیے۔ ان کے ہاں ظہر و عشاء کی کوئی تخصیص نہیں ہے۔
