کمزور ایمان والے کی تالیف قلب کرنے اور بغیر دلیل کے کسی کو مومن نہ کہنے کے بیان میں
راوی: حسن حلوانی , یعقوب , صالح , اسمعیل بن محمد بن سعد
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ الْحُلْوَانِيُّ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ مُحَمَّدٍ قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ سَعْدٍ يُحَدِّثُ هَذَا فَقَالَ فِي حَدِيثِهِ فَضَرَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ بَيْنَ عُنُقِي وَکَتِفِي ثُمَّ قَالَ أَقِتَالًا أَيْ سَعْدُ إِنِّي لَأُعْطِي الرَّجُلَ
حسن حلوانی، یعقوب، صالح، اسماعیل بن محمد بن سعد ایک دوسری سند میں یہی روایت بیان کی گئی ہے لیکن اس حدیث میں ہے کہ حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا دست مبارک میری گردن اور کندھے کے درمیان مارا اور فرمایا اے سعد کیا تو جھگڑتا ہے کہ میں ایک آدمی کو نہیں دیتا آخر حدیث تک۔
The same hadith has been narrated on the authority of Muhammad b Sa'd and these words (are also there): The Messenger of Allah (may peace be upon him) gave a stroke on my neck or between my two shoulders and said: Sa'd, do you fight with me simply because I gave (a share) to a man?
