کیا موذن اپنا منہ ادھر ادھر پھیرے اور کیا وہ اذان میں ادھر ادھر دیکھ سکتا ہے بلال سے منقول ہے کہ انہوں نے اپنی دوا نگلیاں اپنے دونوں کانوں میں ڈالیں اور ابن عمر اپنے کانوں میں انگلیاں نہیں دیتے تھے ابراہیم کہتے ہیں کہ بغیر وضو کے اذان دینے میں کچھ مضائقہ نہیں عطاء کا قول ہے کہ اذان کے لئے وضو ثابت ہے اور مسنون ہے اور عائشہ کہتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے تمام اوقات میں اللہ تعالیٰ کا ذکر کیا کرتے تھے ۔
راوی: محمد بن یوسف , سفیان , عون بن ابی جحیفہ , ابوجحیفہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ رَأَی بِلَالًا يُؤَذِّنُ فَجَعَلْتُ أَتَتَبَّعُ فَاهُ هَهُنَا وَهَهُنَا بِالْأَذَانِ
محمد بن یوسف، سفیان، عون بن ابی جحیفہ، ابوجحیفہ سے روایت کرتے ہیں میں نے بلال کو اذان دنیے میں ان کو اپنا منہ اذان دیتے وقت ادھر ادھر کرتے پایا۔
Narrated 'Aun bin Abi Juhaifa: My father said, "I saw Bilal turning his face from side to side while pronouncing the Adhan for the prayer."
