صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 481

عنزہ کی طرف( منہ کرکے) نماز پڑھنے کا بیان

راوی: محمد بن حاتم بن بزیع , شاذان , شعبہ , عطاء بن ابی میمونہ , انس بن مالک

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ بَزِيعٍ قَالَ حَدَّثَنَا شَاذَانُ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا خَرَجَ لِحَاجَتِهِ تَبِعْتُهُ أَنَا وَغُلَامٌ وَمَعَنَا عُکَّازَةٌ أَوْ عَصًا أَوْ عَنَزَةٌ وَمَعَنَا إِدَاوَةٌ فَإِذَا فَرَغَ مِنْ حَاجَتِهِ نَاوَلْنَاهُ الْإِدَاوَةَ

محمد بن حاتم بن بزیع، شاذان، شعبہ، عطاء بن ابی میمونہ، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنی حاجت (رفع کرنے) کے لئے باہر تشریف لے جاتے، تو میں اور ایک لڑکا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے جاتے، ہمارے ہمراہ ایک چھڑی یا لاٹھی یا چھوٹا سا نیزہ ہوتا تھا، اور ایک طرف پانی کا برتن (بھی) ہوتا تھا، جب آپ اپنی حاجت سے فارغ ہوتے تو وہ برتن ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دے دیتے۔

Narrated Anas Ibn Malik: Whenever the Prophet went for answering the call of nature, I and another boy used to go after him with a staff, a stick or an 'Anza and a tumbler of water and when he finished from answering the call of nature we would hand that tumbler of water to him.

یہ حدیث شیئر کریں