قبلہ کے متعلق جو منقول ہے اور جنہوں نے بھول کر غیر قبلہ کی طرف نماز پڑھنے والے کے لئے اعادہ ضروی خیال نہیں کیا اور بے شک نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ظہر کی دو رکعتوں میں سلام پھیر کر لوگوں کی طرف اپنا منہ کر لیا اس کے بعد جو باقی تھا اسے پورا کیا۔
راوی: عمرو بن عون , ہشیم , حمید , انس بن مالک
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ قَالَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَافَقْتُ رَبِّي فِي ثَلَاثٍ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَوْ اتَّخَذْنَا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّی فَنَزَلَتْ وَاتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّی وَآيَةُ الْحِجَابِ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَوْ أَمَرْتَ نِسَائَکَ أَنْ يَحْتَجِبْنَ فَإِنَّهُ يُکَلِّمُهُنَّ الْبَرُّ وَالْفَاجِرُ فَنَزَلَتْ آيَةُ الْحِجَابِ وَاجْتَمَعَ نِسَائُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْغَيْرَةِ عَلَيْهِ فَقُلْتُ لَهُنَّ عَسَی رَبُّهُ إِنْ طَلَّقَکُنَّ أَنْ يُبَدِّلَهُ أَزْوَاجًا خَيْرًا مِنْکُنَّ فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ قَالَ أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ قَالَ حَدَّثَنِي حُمَيْدٌ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا بِهَذَا
عمرو بن عون، ہشیم، حمید، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا میں نے اپنے پرودگار سے تین باتوں میں موافقت کی (ایک مرتبہ) میں نے کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کاش! ہم مقام ابراہیم کو مصلی بنا تے، پس اس پر یہ نازل ہوا (وَاتَّخِذُوْا مِنْ مَّقَامِ اِبْرٰه مَ مُصَلًّى) 2۔ بقرۃ : 125) اور حجاب کی آیت بھی میری خواہش کے مطابق نازل ہوئی کیونکہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کاش آپ اپنی بیویوں کو پردہ کرنے کا حکم دیں، اس لئے کہ ان سے ہر نیک و بد گفتگو کرتا ہے، پس حجاب کی آیت نازل ہوئی اور ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیویاں آپ پر نسوانی جوش میں آکر جمع ہوئیں، تو میں نے ان سے کہا کہ آپ تم کو طلاق دے دیں گے، تو عنقریب آپ کا پروردگار تم سے اچھی بیویاں آپ کو بدلے میں دے گا، جو مسلمان ہوں گی، تب یہ آیت نازل ہوئی، ابن ابی مریم نے اس حدیث کو یوں روایت کیا کہ ہم سے یحیی بن ایوب نے، ان سے حمید نے کہا کہ میں اس حدیث کو حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا۔
Narrated 'Umar (bin Al-Khattab): My Lord agreed with me in three things:
1. I said,"O Allah's Apostle, I wish we took the station of Abraham as our praying place (for some of our prayers). So came the Divine Inspiration: And take you (people) the station of Abraham as a place of prayer (for some of your prayers e.g. two Rakat of Tawaf of Ka'ba)". (2.125)
2. And as regards the (verse of) the veiling of the women, I said, 'O Allah's Apostle! I wish you ordered your wives to cover themselves from the men because good and bad ones talk to them.' So the verse of the veiling of the women was revealed.
3. Once the wives of the Prophet made a united front against the Prophet and I said to them, 'It may be if he (the Prophet) divorced you, (all) that his Lord (Allah) will give him instead of you wives better than you.' So this verse (the same as I had said) was revealed." (66.5).
