جو لوگ حاضر ہیں وہ ایسے لوگوں کو (علم) پہنچائیں جو غائب ہیں اسی مضمون کو حضرت ابن عباس نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کیا ہے
راوی: عبداللہ بن عبد الوہاب , حماد , ایوب , محمد , ابوبکر
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي بَکْرَةَ ذُکِرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَإِنَّ دِمَائَکُمْ وَأَمْوَالَکُمْ قَالَ مُحَمَّدٌ وَأَحْسِبُهُ قَالَ وَأَعْرَاضَکُمْ عَلَيْکُمْ حَرَامٌ کَحُرْمَةِ يَوْمِکُمْ هَذَا فِي شَهْرِکُمْ هَذَا أَلَا لِيُبَلِّغ الشَّاهِدُ مِنْکُمْ الْغَائِبَ وَکَانَ مُحَمَّدٌ يَقُولُ صَدَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ ذَلِکَ أَلَا هَلْ بَلَّغْتُ مَرَّتَيْنِ
عبداللہ بن عبد الوہاب، حماد، ایوب، محمد، ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ذکر کیا کہ آپ نے فرمایا ہے تمہارے خون اور تمہارے مال، محمد (جو اس حدیث کے ایک راوی ہیں) کہتے ہیں مجھے خیال ہوتا ہے کہ یہ بھی کہا اور تمہاری آبروئیں تم لوگوں پر (ہمیشہ) ایسے ہی حرام ہیں، جیسے ان کی حرمت تمہارے اس دن میں تمہارے اس مہینہ میں ہے، آگاہ رہو، تم میں سے حاضر کو چاہیے کہ غائب کو یہ خبر پہنچادے، اور محمد کہا کرتے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سچ فرمایا ایسا ہی ہے، پھر دو مرتبہ (آپ نے فرمایا) آگاہ رہو، کیا میں نے پہنچادیا۔
Narrated Abu Bakra: The Prophet said. No doubt your blood, property, the sub-narrator Muhammad thought that Abu Bakra had also mentioned and your honor (chastity), are sacred to one another as is the sanctity of this day of yours in this month of yours. It is incumbent on those who are present to inform those who are absent." (Muhammad the Subnarrator used to say, "Allah's Apostle told the truth.") The Prophet repeated twice: "No doubt! Haven't I conveyed Allah's message to you.
