مسند احمد ۔ جلد ہشتم ۔ حدیث 200

حضرت سلیمان بن صرد رضی اللہ عنہ اور خالد بن عرفطہ رضی اللہ عنہ کی اجتماعی حدیثیں

حَدَّثَنَا قُرَانٌ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ الشَّيْبَانِيُّ أَبُو سِنَانٍ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ مَاتَ رَجُلٌ صَالِحٌ فَأُخْرِجَ بِجِنَازَتِهِ فَلَمَّا رَجَعْنَا تَلَقَّانَا خَالِدُ بْنُ عُرْفُطَةَ وَسُلَيْمَانُ بْنُ صُرَدٍ وَكِلَاهُمَا قَدْ كَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ فَقَالَا سَبَقْتُمُونَا بِهَذَا الرَّجُلِ الصَّالِحِ فَذَكَرُوا أَنَّهُ كَانَ بِهِ بَطْنٌ وَأَنَّهُمْ خَشُوا عَلَيْهِ الْحَرَّ قَالَ فَنَظَرَ أَحَدُهُمَا إِلَى صَاحِبِهِ فَقَالَ أَمَا سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ قَتَلَهُ بَطْنُهُ لَمْ يُعَذَّبْ فِي قَبْرِهِ

ابواسحاق رحمتہ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ ایک نیک آدمی فوت ہو یا ان کے جنازے کو باہر لایا گیا واپسی پر ہماری ملاقات حضرت خالد بن عرفطہ رضی اللہ عنہ اور سلیمان بن صرد رضی اللہ عنہ سے ہوگئی یہ دونوں حضرات صحابی تھے انہوں نے فرمایا کہ اس نیک آدمی کا جنازہ ہمارے آنے سے پہلے ہی تم لوگوں نے پڑھ لیا لوگوں نے عرض کیا کہ یہ پیٹ کی بیماری میں مبتلا ہوکر فوت ہوا تھا گرمی کی وجہ سے لاش کو نقصان پہنچنے کا خطرہ تھا تو ان میں سے ایک نے دوسرے کو دیکھ کر کہا کیا آپ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے نہیں سنا کہ جو شخص پیٹ کی بیماری میں مبتلا ہوکر مرے اسے قبر میں عذاب نہیں ہوگا؟ دوسرے نے کہا کیوں نہیں ۔

یہ حدیث شیئر کریں