مسند احمد ۔ جلد ہفتم ۔ حدیث 378

ایک صحابی رضی اللہ عنہ کی روایت

حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ بَعْضُ مَنْ شَهِدَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِخَيْبَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِرَجُلٍ مِمَّنْ مَعَهُ إِنَّ هَذَا لَمِنْ أَهْلِ النَّارِ فَلَمَّا حَضَرَ الْقِتَالُ قَاتَلَ الرَّجُلُ أَشَدَّ الْقِتَالِ حَتَّى كَثُرَتْ بِهِ الْجِرَاحُ فَأَتَاهُ رِجَالٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ الرَّجُلَ الَّذِي ذَكَرْتَ أَنَّهُ مِنْ أَهْلِ النَّارِ فَقَدْ وَاللَّهِ قَاتَلَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَشَدَّ الْقِتَالِ وَكَثُرَتْ بِهِ الْجِرَاحُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَا إِنَّهُ مِنْ أَهْلِ النَّارِ وَكَادَ بَعْضُ النَّاسِ أَنْ يَرْتَابَ فَبَيْنَمَا هُمْ عَلَى ذَلِكَ وَجَدَ الرَّجُلُ أَلَمَ الْجِرَاحِ فَأَهْوَى بِيَدِهِ الرَّجُلُ إِلَى كِنَانَتِهِ فَانْتَزَعَ مِنْهَا سَهْمًا فَانْتَحَرَ بِهِ فَاشْتَدَّ رَجُلٌ مِنْ الْمُسْلِمِينَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ قَدْ صَدَّقَ اللَّهُ حَدِيثَكَ قَدْ انْتَحَرَ فُلَانٌ فَقَتَلَ نَفْسَهُ

غزوہ خیبر میں شریک ہونے والے ایک صحابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھا اس کے متعلق نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ جہنمی ہے جب جنگ شروع ہوئی تو اس شخص نے انتہائی بے جگری سے جنگ لڑی اور اسے کثرت سے زخم آئے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں چند صحابہ رضی اللہ عنہم آئے اور کہنے لگے یا رسول اللہ! (صلی اللہ علیہ وسلم) دیکھئے تو سہی، جس آدمی کے متعلق آپ نے فرمایا تھا کہ یہ جہنمی ہے، واللہ اس نے تو اللہ کے راستہ میں انتہائی بے جگری سے جنگ لڑی ہے اور اسے کثرت سے زخم آئے ہیں ؟ قریب تھا کہ لوگ شک میں مبتلا ہو جاتے لیکن اسی دوران اس شخص کو اپنے زخموں کی تکلیف بہت زیادہ محسوس ہونے لگی، اس نے اپنے ترکش میں سے ایک تیر نکالا اور اسے اپنے سینے میں گھونپ لیا، یہ دیکھ کر ایک مسلمان دوڑتا ہوا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا اللہ نے آپ کی بات سچ کر دکھائی، اس شخص نے اپنے سینے میں تیر گھونپ کر خود کشی کرلی ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں