مسند احمد ۔ جلد ششم ۔ حدیث 979

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ لَبِسَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبَاءً مِنْ دِيبَاجٍ أُهْدِيَ لَهُ ثُمَّ أَوْشَكَ أَنْ يَنْزِعَهُ وَأَرْسَلَ بِهِ إِلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فَقِيلَ قَدْ أَوْشَكْتَ مَا نَزَعْتَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ نَهَانِي عَنْهُ جِبْرِيلُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَاءَهُ عُمَرُ يَبْكِي فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَرِهْتَ أَمْرًا وَأَعْطَيْتَنِيهِ فَمَا لِي فَقَالَ لَمْ أُعْطِكَهُ لِتَلْبَسَهُ إِنَّمَا أَعْطَيْتُكَهُ تَبِيعُهُ فَبَاعَهُ بِأَلْفَيْ دِرْهَمٍ

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ریشمی لباس زیب تن فرمایا جو آپ کو کہیں سے ہدیہ میں آیا تھا پھر اسے تار حضرت عمر کے پاس بھجوا دیا کسی نے پوچھا کہ یا رسول اللہ آپ نے اسے کیوں اتار دیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے جبرائیل نے اسے منع کیا ہے اسی اثناء میں حضرت عمر بھی روتے ہوئے آگئے اور کہنے لگے کہ یا رسول اللہ ایک چیز کو آپ ناپسند کرتے ہیں اور مجھے دیدیتے ہیں میرا کیا گناہ ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں نے تمہیں یہ پہننے کے لئے نہیں دیا میں نے تمہیں یہ اس لئے دیا ہے کہ تم اسے بیچ کر اس کی قیمت اپنے استعمال میں لے آؤ چنانچہ انہوں نے اسے دوہزار درہم میں فروخت کردیا۔

یہ حدیث شیئر کریں