مسند احمد ۔ جلد ششم ۔ حدیث 872

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حَدَّثَنَا أَزْهَرُ بْنُ الْقَاسِمِ وَكَثِيرُ بْنُ هِشَامٍ قَالَا حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ اشْتَكَيْتُ وَعِنْدِي سَبْعُ أَخَوَاتٍ لِي فَدَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَضَحَ فِي وَجْهِي فَأَفَقْتُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أُوصِي لِأَخَوَاتِي بِالثُّلُثَيْنِ قَالَ أَحْسِنْ قُلْتُ بِالشَّطْرِ قَالَ أَحْسِنْ قَالَ ثُمَّ خَرَجَ وَتَرَكَنِي ثُمَّ رَجَعَ فَقَالَ يَا جَابِرُ إِنِّي لَا أَرَاكَ مَيِّتًا مِنْ وَجَعِكَ هَذَا فَإِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ أَنْزَلَ فَبَيَّنَ الَّذِي لِأَخَوَاتِكَ فَجَعَلَ لَهُنَّ الثُّلُثَيْنِ فَكَانَ جَابِرٌ يَقُولُ نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ فِيَّ يَسْتَفْتُونَكَ قُلْ اللَّهُ يُفْتِيكُمْ فِي الْكَلَالَةِ

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں بیمار ہوگیا میرے پاس میری سات بہنیں تھیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم میرے یہاں عیادت کے لئے تشریف لائے مجھے ہوش آگیا اور میں نے عرض کیا یا رسول اللہ میں اپنی بہنوں کے لئے دو تہائی کی وصیت کردوں ؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بہتر طریقہ اختیار کرو میں نے نصف کے لئے پوچھا تو پھر یہی فرمایا تھوڑی دیر بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم یہاں سے چلے گئے پھر واپس آکر فرمایا جابر رضی اللہ عنہ میں نہیں سمجھتاکہ تم اس بیماری میں مرجاؤگے تاہم اللہ تعالیٰ نے ایک حکم نازل فرمادیا ہے جس نے تمہاری بہنوں کا حصہ متعین کر دیا ہے یعنی دوتہائی حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آیت کلالہ میرے ہی بارے میں نازل ہوئی ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں