حضرت جابر انصاری کی مرویات۔
حَدَّثَنَا مُوسَى حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا فُتِحَتْ حُنَيْنٌ بَعَثَ سَرَايَا فَأَتَوْا بِالْإِبِلِ وَالشَّاءِ فَقَسَمَهَا فِي قُرَيْشٍ قَالَ فَوَجَدْنَا أَيُّهَا الْأَنْصَارُ عَلَيْهِ فَبَلَغَهُ ذَلِكَ فَجَمَعَنَا فَخَطَبَنَا فَقَالَ أَلَا تَرْضَوْنَ أَنَّكُمْ أُعْطِيتُمْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَاللَّهِ لَوْ سَلَكَتْ النَّاسُ وَادِيًا وَسَلَكْتُمْ شِعْبًا لَاتَّبَعْتُ شِعْبَكُمْ قَالُوا رَضِينَا يَا رَسُولَ اللَّهِ
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جب حنین میں فتح حاصل کر لی تو آپ نے مختلف دستے روانہ فرمائے وہ اونٹ اور بکریاں لے کر آئے جنہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے قریش میں تقسیم کردیا ہم انصار نے اس بات کو اپنے دل میں محسوس کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو پتا چلا تو آپ نے ہمیں جمع کر کے خطبہ دیتے ہوئے فرمایا کیا تم اس بات پر راضی نہیں ہو کہ تمہیں اللہ کے رسول مل جائے واللہ اگر لوگ ایک راستے پر چل رہے ہوں اور تم دوسری گھاٹی میں ہو تو میں تمہاری گھاٹی کو اختیار کروں گا اس پر وہ کہنے لگا کہ یا رسول اللہ ہم راضی ہیں۔
