مسند احمد ۔ جلد ششم ۔ حدیث 347

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ وَأَبُو النَّضْرِ قَالَا حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ أَخْبَرَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ حَدَّثَنَا جَابِرٌ قَالَ اقْتَتَلَ غُلَامَانِ غُلَامٌ مِنْ الْمُهَاجِرِينَ وَغُلَامٌ مِنْ الْأَنْصَارِ فَقَالَ الْمُهَاجِرِيُّ يَا لَلْمُهَاجِرِينَ وَقَالَ الْأَنْصَارِيُّ يَا لَلْأَنْصَارِ فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَدَعْوَى الْجَاهِلِيَّةِ فَقَالُوا لَا وَاللَّهِ إِلَّا أَنَّ غُلَامَيْنِ كَسَعَ أَحَدُهُمَا الْآخَرَ فَقَالَ لَا بَأْسَ لِيَنْصُرْ الرَّجُلُ أَخَاهُ ظَالِمًا أَوْ مَظْلُومًا فَإِنْ كَانَ ظَالِمًا فَلْيَنْهَهُ فَإِنَّهُ لَهُ نُصْرَةٌ وَإِنْ كَانَ مَظْلُومًا فَلْيَنْصُرْهُ

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ دو غلام آپس میں لڑ پڑے جن میں سے ایک کسی مہاجر کا اور دوسرا کسی انصاری کا تھا مہاجرنے مہاجرین کو اور انصارنے انصارکو آوازیں دے کربلانا شروع کردیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم یہ آواز سن کر باہر تشریف لائے اور فرمایا یہ جاہلیت کی کیسی آوازیں ہیں لوگوں نے بتایابخدا ایسی کوئی بات نہیں ہے البتہ دونوں غلاموں نے ایک دوسرے کو دھتکار دیا تھا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس میں کوئی حرج نہیں ہے انسان کوچاہے کہ اپنے بھائی کی مدد کرے خواہ ظالم ہو یا مظلوم ، اگر ظالم ہو تو اسے ظلم سے روکے یہی اس کی مدد ہے اگر مظلوم ہو تو اس کی مدد کرے۔

یہ حدیث شیئر کریں