مسند احمد ۔ جلد ششم ۔ حدیث 186

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ سَمِعَ ابْنُ الْمُنْكَدِرِ جَابِرًا يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ جَاءَ مَالُ الْبَحْرَيْنِ لَقَدْ أَعْطَيْتُكَ هَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا قَالَ فَلَمَّا جَاءَ مَالُ الْبَحْرَيْنِ بَعْدَ وَفَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو بَكْرٍ مَنْ كَانَ لَهُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَيْنٌ أَوْ عِدَةٌ فَلْيَأْتِنِي قَالَ فَجِئْتُ قَالَ فَقُلْتُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ قَدْ جَاءَ مَالُ الْبَحْرَيْنِ لَأَعْطَيْتُكَ هَكَذَا وَهَكَذَا ثَلَاثًا قَالَ فَخُذْ قَالَ فَأَخَذْتُ قَالَ بَعْضُ مَنْ سَمِعَهُ فَوَجَدْتُهَا خَمْسَ مِائَةٍ فَأَخَذْتُ ثُمَّ أَتَيْتُهُ فَلَمْ يُعْطِنِي ثُمَّ أَتَيْتُهُ فَلَمْ يُعْطِنِي ثُمَّ أَتَيْتُهُ الثَّالِثَةَ فَلَمْ يُعْطِنِي فَقُلْتُ إِمَّا أَنْ تُعْطِيَنِي وَإِمَّا أَنْ تَبْخَلَ عَنِّي قَالَ أَقُلْتَ تَبْخَلُ عَنِّي وَأَيُّ دَاءٍ أَدْوَأُ مِنْ الْبُخْلِ مَا سَأَلْتَنِي مَرَّةً إِلَّا وَقَدْ أَرَدْتُ أَنْ أُعْطِيَكَ

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا کہ اگر بحرین سے مال آگیا تو میں تمہیں اتنا' اور اتنا اور اتنا دوں گا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے بعد جب بحرین سے مال آیا تو حضرت صدیق اکبرنے اعلان کردیا کہ جس شخص کا نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر کوئی قرض ہو یا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے کچھ دینے کا وعدہ فرما رکھا ہو وہ ہمارے پاس آئے چنانچہ میں ان کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا ہے تھا اگر بحرین سے مال آگیا تو میں تمہیں اتنا' اتنا اور اتنادوں گا حضرت صدیق اکبرنے فرمایا تم لے لو چنانچہ میں نے ان سے مال لے لیا بعض سننے والے کہتے ہیں کہ میں نے انہیں گنا تو وہ پانچ سو درہم تھے جو میں نے لے لیے۔ پھر میں دوبارہ تین مرتبہ ان کے پاس آیا لیکن انہوں نے مجھے کچھ پیسے نہ دیئے تیسری مرتبہ میں نے ان سے عرض کیا کہ یا تو آپ مجھے عطاء کریں ورنہ میں سمجھوں گا کہ آپ میرے سامنے بخل کر رہے ہیں حضرت صدیق اکبر نے فرمایا کہ یہ تم مجھ سے بخل کرنے کا کہہ رہے ہو بخل سے بڑھ کر کون سی بیماری ہوسکتی ہے ؟ تم نے جب پہلی مرتبہ مجھ سے درخواست کی تھی میں نے اسی وقت ارادہ کرلیا تھا کہ میں تمہیں ضرور دوں گا۔

یہ حدیث شیئر کریں