مسند احمد ۔ جلد ششم ۔ حدیث 172

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ مَالِكٍ عَنْ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ سَرِيَّةً ثَلَاثَ مِائَةٍ وَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ أَبَا عُبَيْدَةَ بْنَ الْجَرَّاحِ فَنَفِدَ زَادُنَا فَجَمَعَ أَبُو عُبَيْدَةَ زَادَهُمْ فَجَعَلَهُ فِي مِزْوَدٍ فَكَانَ يُقِيتُنَا حَتَّى كَانَ يُصِيبُنَا كُلَّ يَوْمٍ تَمْرَةٌ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ يَا أَبَا عَبْدِ اللَّهِ وَمَا كَانَتْ تُغْنِي عَنْكُمْ تَمْرَةٌ قَالَ قَدْ وَجَدْنَا فَقْدَهَا حِينَ ذَهَبَتْ حَتَّى انْتَهَيْنَا إِلَى السَّاحِلِ فَإِذَا حُوتٌ مِثْلُ الظَّرِبِ الْعَظِيمِ قَالَ فَأَكَلَ مِنْهُ ذَلِكَ الْجَيْشُ ثَمَانِ عَشْرَةَ لَيْلَةً ثُمَّ أَخَذَ أَبُو عُبَيْدَةَ ضِلَعَيْنِ مِنْ أَضْلَاعِهِ فَنَصَبَهُمَا ثُمَّ أَمَرَ بِرَاحِلَتِهِ فَرُحِلَتْ فَمَرَّتْ تَحْتَهُمَا فَلَمْ يُصِبْهَا شَيْءٌ

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تین سو افراد پر مشتمل ایک دستہ بھیجا اور ان پر حضرت ابوعبید بن جراح کو امیر مقرر کردیا راستے میں ہمارا زاد سفرختم ہوگیا حضرت ابوعبید نے تمام لوگوں کا توشہ ایک برتن میں اکٹھا کیا اور اس میں سے کھانے کے لئے دیتے رہے ہمیں روزانہ کی صرف ایک کھجور ملتی تھی ایک آدمی نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے پوچھا اے ابوعبداللہ ایک کھجور سے آپ کا کیا بنتا ہوگا ؟ انہوں نے فرمایا یہ تو ہمیں اس وقت پتہ چلا جب وہ ایک کھجور بھی ملناختم ہو گئی اسی دوران ہمارا گذر بڑے ٹیلے کی مانند ایک بہت بڑی مچھلی پر ہوا جو سمندر نے باہر پھینک دی تھی لشکر اسے اٹھارہ دن تک کھاتے رہے پھر حضرت عبید نے اس مچھلی کی دو پسلیاں لے کر انہیں نصب کیا پھر ایک سواری کو اس کے نیچے سے گذارا تو پھر بھی وہ اس کی پسلی سے نہیں ٹکرایا۔

یہ حدیث شیئر کریں