مسند احمد ۔ جلد ششم ۔ حدیث 76

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ وَحَجَّاجٌ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ الْمُنْكَدِرِ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ لَمَّا قُتِلَ أَبِي قَالَ جَعَلْتُ أَكْشِفُ الثَّوْبَ عَنْ وَجْهِهِ قَالَ فَجَعَلَ الْقَوْمُ يَنْهَوْنِي وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَنْهَانِي قَالَ فَجَعَلَتْ عَمَّتِي فَاطِمَةُ بِنْتُ عَمْرٍو تَبْكِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَبْكِينَ أَوْ لَا تَبْكِينَ مَا زَالَتْ الْمَلَائِكَةُ تُظِلُّهُ بِأَجْنِحَتِهِمْ حَتَّى رَفَعْتُمُوهُ قَالَ حَجَّاجٌ فِي حَدِيثِهِ تُظَلِّلُهُ

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جب میرے والد صاحب شہید ہوئے تو میں ان کے چہرے سے کپڑا ہٹانے لگا لوگوں نے مجھے منع کر دیا لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے منع نہیں کیا میری پھوپھی فاطمہ بنت عمرو رونے لگی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم آہ و بکاہ نہ کرو فرشتے اس پر اپنے پروں سے مسلسل سائے کئے رہے یہاں تک کہ تم نے اسے ہٹا لیا۔

یہ حدیث شیئر کریں