مسند احمد ۔ جلد سوم ۔ حدیث 1037

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی مرویات

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ بَكْرٍ قَالَ ذَكَرْتُ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ أَنَسًا حَدَّثَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَبَّى بِالْعُمْرَةِ وَالْحَجِّ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ يَرْحَمُ اللَّهُ أَنَسًا وَهِلَ أَنَسٌ وَهَلْ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا حُجَّاجًا فَلَمَّا قَدِمْنَا أَمَرَنَا أَنْ نَجْعَلَهَا عُمْرَةً إِلَّا مَنْ كَانَ مَعَهُ هَدْيٌ قَالَ فَحَدَّثْتُ أَنَسًا بِذَلِكَ فَغَضِبَ وَقَالَ لَا تَعُدُّونَا إِلَّا صِبْيَانًا

بکر کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے ذکر کیا کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے ہم سے یہ حدیث بیان کی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حج اور عمرہ دونوں کا احرام باندھا تھا ؟ انہوں نے فرمایا کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ کو مغالطہ ہو گیا ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابتداء میں تو حج کا احرام باندھا تھا اور ہم نے بھی ان کے ساتھ حج کا ہی احرام باندھا تھا پھر جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مکہ مکرمہ پہنچے تو فرمایا جس شخص کے پاس ہدی کا جانور نہ ہو اسے چاہئے کہ اسے عمرہ بنا لے میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے اس کا تذکرہ کیا تو وہ ناراض ہوئے اور فرمانے لگے کہ تم تو ہمیں بچہ ہی سمجھتے ہو۔

یہ حدیث شیئر کریں