مسند احمد ۔ جلد دوم ۔ حدیث 1330

عبداللہ بن عباس کی مرویات

حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ عِمْرَانَ أَبَا بَكْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَطَاءُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ قَالَ قَالَ لِي ابْنُ عَبَّاسٍ أَلَا أُرِيكَ امْرَأَةً مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ قَالَ قُلْتُ بَلَى قَالَ هَذِهِ السَّوْدَاءُ أَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ إِنِّي أُصْرَعُ وَأَتَكَشَّفُ فَادْعُ اللَّهَ لِي قَالَ إِنْ شِئْتِ صَبَرْتِ وَلَكِ الْجَنَّةُ وَإِنْ شِئْتِ دَعَوْتُ اللَّهَ لَكِ أَنْ يُعَافِيَكِ قَالَتْ لَا بَلْ أَصْبِرُ فَادْعُ اللَّهَ أَنْ لَا أَتَكَشَّفَ أَوْ لَا يَنْكَشِفَ عَنِّي قَالَ فَدَعَا لَهَا

عطاء بن ابی رباح رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے مجھ سے فرمایا کیا میں تمہیں ایک جنتی عورت نہ دکھاؤں ؟ میں نے کہا کیوں نہیں، فرمایا یہ حبشن ہے، ایک مرتبہ یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور کہنے لگی کہ مجھے مرگی کا دورہ پڑتا ہے جس سے میرا جسم برہنہ ہوجاتا ہے، آپ اللہ تعالیٰ سے میرے لئے دعاء کر دیجئے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا چاہو تو صبر کرلو اور اس کے عوض جنت لے لو اور چاہو تو میں اللہ سے دعاء کر دیتا ہوں کہ وہ تمہیں اس بیماری سے عافیت دے دے، اس نے کہا نہیں، میں صبر کر لوں گی، بس آپ اتنی دعاء کیجئے کہ میرا جسم برہنہ نہ ہوا کرے چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے لئے دعاء کر دی۔

یہ حدیث شیئر کریں