مسند احمد ۔ جلد دوم ۔ حدیث 673

عبداللہ بن عباس کی مرویات

حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنِ الْأَعْمَشِ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ صَعِدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا الصَّفَا فَقَالَ يَا صَبَاحَاهْ يَا صَبَاحَاهْ قَالَ فَاجْتَمَعَتْ إِلَيْهِ قُرَيْشٌ فَقَالُوا لَهُ مَا لَكَ فَقَالَ أَرَأَيْتُمْ لَوْ أَخْبَرْتُكُمْ أَنَّ الْعَدُوَّ مُصَبِّحُكُمْ أَوْ مُمَسِّيكُمْ أَمَا كُنْتُمْ تُصَدِّقُونِي فَقَالُوا بَلَى قَالَ فَقَالَ إِنِّي نَذِيرٌ لَكُمْ بَيْنَ يَدَيْ عَذَابٍ شَدِيدٍ قَالَ فَقَالَ أَبُو لَهَبٍ أَلِهَذَا جَمَعْتَنَا تَبًّا لَكَ قَالَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ تَبَّتْ يَدَا أَبِي لَهَبٍ وَتَبَّ إِلَى آخِرِ السُّورَةِ

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ ایک دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے صفا پہاڑی پر چڑھ کر اس وقت کے رواج کے مطابق لوگوں کو جمع کرنے کے لئے یا صبا حاہ کہہ کر آواز لگائی، جب قریش کے لوگ جمع ہوگئے تو انہوں نے پوچھا کہ کیا بات ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ بتاؤ، اگر میں تمہیں خبر دوں کہ دشمن تم پر صبح یا شام میں کسی وقت حملہ کرنے والا ہے تو کیا تم میری تصدیق کرو گے؟سب نے کہا کیوں نہیں؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پھر میں تمہیں ایک سخت عذاب آنے سے پہلے ڈراتا ہوں ، ابو لہب کہنے لگا کہ کیا تم نے ہمیں اس لئے جمع کیا تھا ، تم ہلاک ہو (العیاذ باللہ) اس پر سورت لہب نازل ہوئی۔

یہ حدیث شیئر کریں