مسند احمد ۔ جلد اول ۔ حدیث 865

حضرت علی رضی اللہ عنہ کی مرویات

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا مُبَارَكُ بْنُ سَعِيدٍ أَخُو سُفْيَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ عَبْدِ خَيْرٍ الْهَمْدَانِيِّ قَالَ سَمِعْتُ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ عَلَى الْمِنْبَرِ أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِخَيْرِ هَذِهِ الْأُمَّةِ بَعْدَ نَبِيِّهَا قَالَ فَذَكَرَ أَبَا بَكْرٍ ثُمَّ قَالَ أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِالثَّانِي قَالَ فَذَكَرَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ثُمَّ قَالَ لَوْ شِئْتُ لَأَنْبَأْتُكُمْ بِالثَّالِثِ قَالَ وَسَكَتَ فَرَأَيْنَا أَنَّهُ يَعْنِي نَفْسَهُ فَقُلْتُ أَنْتَ سَمِعْتَهُ يَقُولُ هَذَا قَالَ نَعَمْ وَرَبِّ الْكَعْبَةِ وَإِلَّا صُمَّتَا

عبدخیر ہمدانی رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ میں نے ایک مرتبہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کو دوران خطبہ یہ کہتے ہوئے سنا کہ کیا میں تمہیں یہ نہ بتاؤں کہ اس امت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد سب سے بہترین شخص کون ہے؟ وہ حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ ہیں اور میں تمہیں بتاؤں کہ حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے بعد اس امت میں سب سے بہترین شخص کون ہے؟ وہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ ہیں ۔ پھر فرمایا کہ اگر میں چاہوں تو تمہیں تیسرے آدمی کا نام بھی بتا سکتا ہوں، تاہم وہ خاموش رہے، ہم یہی سمجھتے ہیں کہ وہ خود حضرت علی رضی اللہ عنہ ہی تھی، میں نے راوی سے پوچھا کہ کیا واقعی آپ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو یہ فرماتے ہوئے سناہے؟ انہوں نے کہا رب کعبہ کی قسم ہاں! (اگر میں جھوٹ بولوں ) تو یہ کان بہرے ہوجائیں ۔

یہ حدیث شیئر کریں