مسند احمد ۔ جلد اول ۔ حدیث 649

حضرت علی رضی اللہ عنہ کی مرویات

حَدَّثَنَا أَسْوَدُ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ مُوسَى الصَّغِيرِ الطَّحَّانِ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ قَالَ عَلِيٌّ خَرَجْتُ فَأَتَيْتُ حَائِطًا قَالَ فَقَالَ دَلْوٌ بِتَمْرَةٍ قَالَ فَدَلَّيْتُ حَتَّى مَلَأْتُ كَفِّي ثُمَّ أَتَيْتُ الْمَاءَ فَاسْتَعْذَبْتُ يَعْنِي شَرِبْتُ ثُمَّ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَطْعَمْتُهُ بَعْضَهُ وَأَكَلْتُ أَنَا بَعْضَهُ

حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ بھوک کی شدت سے تنگ آکر میں اپنے گھر سے نکلا (میں ایک عورت کے پاس سے گذرا، جس نے کچھ گارا اکٹھا کر رکھا تھا، میں سمجھ گیا کہ یہ اسے پانی سے تربتر کرنا چاہتی ہے، میں نے اس کے پاس آکر اس سے یہ معاہدہ کیا کہ) ایک ڈول کھینچنے کے بدلے تم مجھے ایک کھجور دوگی، چنانچہ میں نے سولہ ڈول کھینچے (یہاں تک کہ میرے ہاتھ تھک گئے) پھر میں نے پانی کے پاس آکر پانی پیا (اس کے بعد اس عورت کے پاس آکر اپنے دونوں ہاتھوں کو پھیلا دیا اور اس نے گن کر سولہ کھجوریں میرے ہاتھ پر رکھ دیں) میں وہ کھجوریں لے کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا ( اور انہیں یہ سارا واقعہ بتایا) اور کچھ کھجوریں میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کھلادیں اور کچھ خود کھالیں ۔

یہ حدیث شیئر کریں