عبدالرحمن بن عبداللہ بن عبد الحکم، شعیب بن لیث، محمد بن عبدالرحمن، نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خیبر کے یہودیوں کو وہاں کے درخت سپرد کر دیئے……
جلد سوم
سنن نسائی – جلد سوم – شرطوں سے متعلق احادیث – حدیث 262
عبدالرحمن بن عبداللہ بن عبدالحکم، شعیب بن لیث، لیث، محمد بن عبدالرحمن ، حضرت نافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر فرماتے تھے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں……
سنن نسائی – جلد سوم – شرطوں سے متعلق احادیث – حدیث 263
علی بن حجر، شریک، ابواسحاق ، حضرت عبدالرحمن بن اسود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میرے دونوں چچا تہائی اور چوتھائی پر بٹائی کرتے تھے اور میں ان کا شریک اور حصہ دار تھا اور حضرت علقمہ اور حضرت……
سنن نسائی – جلد سوم – شرطوں سے متعلق احادیث – حدیث 264
محمد بن عبدالاعلی، معتمر، معمر، عبدالکریم جزری، حضرت سعید بن جبیر سے روایت ہے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا بہتر ہے کہ جو لوگ (عمل) کرتے ہو اپنی زمین کو سونے یا چاندی کے عوض کرایہ……
سنن نسائی – جلد سوم – شرطوں سے متعلق احادیث – حدیث 265
قتیبہ، جریر، منصور، حضرت ابراہیم، حضرت سعید بن جبیر بنجر زمین کو کرایہ اور اجرت پر دینے کو برا نہیں خیال فرماتے تھے۔……
سنن نسائی – جلد سوم – شرطوں سے متعلق احادیث – حدیث 266
عمرو بن زرارہ، اسماعیل، ایوب، حضرت محمد نے کہا کہ حضرت شریح (جو کہ کوفہ کے قاضی تھے) وہ مضاربت کرنے والے کے سلسلہ میں دو طرح سے حکم فرمایا کرتے تھے کبھی تو وہ مضا رب کو فرماتے کہ تم اس مصیبت پر گواہ……
سنن نسائی – جلد سوم – شرطوں سے متعلق احادیث – حدیث 267
مسنگ……
سنن نسائی – جلد سوم – شرطوں سے متعلق احادیث – حدیث 268
عمرو بن علی، یحیی بن سعید، سفیان، ابواسحاق ، ابوعبیدہ، حضرت عبداللہ سے روایت ہے کہ غزوہ بدر کے دن میں حضرت عمار اور حضرت سعد شریک ہوئے کہ جو بھی ہم لوگ کمائیں گے (یعنی مشرکین اور کفار کا مال یا ان کے……
سنن نسائی – جلد سوم – شرطوں سے متعلق احادیث – حدیث 274
علی بن حجر، ابن مبارک، یونس، حضرت زہری نے بیان کیا کہ دو غلام آپس میں شرکت مفاوضہ کے طور سے شریک ہوں پھر ان میں سے ایک شخص بدل کتابت کرے تو یہ جائز ہے اور ان میں سے ایک دوسرے کی جانب سے ادا کرے گا۔……
سنن نسائی – جلد سوم – شرطوں سے متعلق احادیث – حدیث 0
یہ تحریر جو کہ فلاں فلاں اور فلاں نے لکھی ہے اور ان میں سے ہر ایک شخص نے اپنے دوسرے ساتھی کے واسطے اقرا ر کیا ہے اس کتاب میں اس تمام لکھے ہوئے کا اپنی صحت اور تندرستی اور اس کام کے جواز میں کہ ہم چاروں……
