امام شعبی بیان کرتے ہیں حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت زید باپ کی موجودگی میں دادی کا وراثت میں حصہ قرار نہیں دیتے تھے۔……
جلد دوم
سنن دارمی – جلد دوم – وراثت کا بیان – حدیث 772
زہری بیان کرتے ہیں حضرت عثمان غنی ایسی دادی کو وراثت میں حصہ نہیں دیتے تھے جس کا بیٹا (میت کا باپ) موجود ہو۔……
سنن دارمی – جلد دوم – وراثت کا بیان – حدیث 773
حضرت ابن مسعود بیان کرتے ہیں دادیوں اور نانیوں کو وراثت میں کچھ حصہ نہیں ملے گا ان کی ویسے خدمت کر دی جائے گی اور اس بارے میں تمام نانیاں اور دادیاں برابر کی حثییت رکھتی ہیں خواہ ان کا قریبی تعلق ہو……
سنن دارمی – جلد دوم – وراثت کا بیان – حدیث 774
ابراہیم نخعی بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ بن مسعود ارشاد فرماتے ہیں میت کی دادی وراثت میں حقدار بنتی ہے اگرچہ اس کا بیٹا یعنی (میت کا باپ) زندہ ہو۔……
سنن دارمی – جلد دوم – وراثت کا بیان – حدیث 775
شعبی بیان کرتے ہیں چار دادیاں اور نانیاں اپنا مقدمہ لے کر مسروق کے پاس آئیں اور انہوں نے ناناکی ماں کو اس میں سے باہر کر دیا جبکہ بقیہ تین نانیوں اور دادیوں کو وراثت میں حصہ قرار دیا کیونکہ دو کاتعلق……
سنن دارمی – جلد دوم – وراثت کا بیان – حدیث 776
حضرت عبداللہ ایک بیٹی اور پوتی کے بارے میں یہ فرماتے ہیں کہ یہ نصف اور چھٹے حصے کے حساب سے تقسیم ہوگا اور باقی بچ جائے گا وہ بیٹی کو واپس ملے گا۔……
سنن دارمی – جلد دوم – وراثت کا بیان – حدیث 777
حضرت عبداللہ فرماتے ہیں ان کی خدمت میں ماں کی طرف سے تعلق رکھنے والے بھائیوں اور ماں کا مسئلہ پیش کیا گیا تو انہوں نے ماں کی طرف سے تعلق رکھنے والے بھائیوں کو ایک تہائی حصہ دیا جبکہ ماں کو بقیہ سارا……
سنن دارمی – جلد دوم – وراثت کا بیان – حدیث 778
حسن اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں میں نے شعبی سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا جو فوت ہوجائے اور پسماندگان میں ایک بیٹی کو چھوڑ دے اس بیٹی کے علاوہ اس کے کسی اور وراث کا پتہ نہ چلے تو شعبی نے جواب……
سنن دارمی – جلد دوم – وراثت کا بیان – حدیث 779
شعبی بیان کرتے ہیں حضرت ابن مسعود ماں کی طرف سے تعلق رکھنے والے بھائی کو ماں کی موجودگی میں حصہ واپس نہیں کرتے تھے اور نہ ہی دادی کو کرتے تھے جبکہ اس کے ہمراہ کوئی ایسا وراث موجود نہ ہو جس کا کوئی فرض……
سنن دارمی – جلد دوم – وراثت کا بیان – حدیث 780
حضرت زید بن ثابت کے بارے میں منقول ہے ان کی خدمت میں ایک بیٹی یا شاید بہن کامسئلہ آیا تو انہوں نے انہیں نصف حصہ دینے کا حکم دیا اور باقی بچ جانے والامال بیت المال میں جمع کروانے کا حکم دیا۔ یزید بن……
