عامر بن ابراہیم بیان کرتے ہیں حضرت ابودرداء جب علم کے طلب گاروں کو دیکھتے تو یہ فرماتے علم کے طلب گاروں کو خوش آمدید۔ وہ یہ بھی فرماتے تھے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تمہارے بارے میں نصیحت کی……
سنن دارمی
سنن دارمی – جلد اول – مقدمہ دارمی – حدیث 352
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی مسجد میں دو محافل کے پاس سے گزرے توارشاد فرمایا دونوں نیکی کا کام کررہے ہیں لیکن ان میں سے ایک دوسرے پر فضیلت رکھتی ہے۔……
سنن دارمی – جلد اول – مقدمہ دارمی – حدیث 353
مطرف بن عبداللہ نے اپنے صاحبزادے سے یہ کہا اے میرے بیٹے بے شک علم عمل سے بہتر ہے۔……
سنن دارمی – جلد اول – مقدمہ دارمی – حدیث 354
ابوعبدالرحمن ارشاد فرماتے ہیں تم تحفے کے طور پر اپنے بھائی کو جو حکمت آمیز کلمہ سناؤ اس سے بہترین تحفہ اور کوئی نہیں ہے۔……
سنن دارمی – جلد اول – مقدمہ دارمی – حدیث 355
زہری ارشاد فرماتے ہیں عالم شخص کی عبادت گزار شخص پر ایک سو گنا فضیلت ہے جن میں ہر دو درجوں کے درمیان تیز رفتار سدھائے ہوئے گھوڑے کے پانچ سو برس کی مسافت کا فاصلہ ہے۔……
سنن دارمی – جلد اول – مقدمہ دارمی – حدیث 356
ارشاد باری تعالیٰ ہے "تممیں سے جو لوگ ایمان لائے ہیں اور جنہیں علم عطا کیا گیا اللہ ان کے درجات بلند کرے گا۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ ارشاد فرماتے ہیں جو لوگ ایمان لائے ان کے مقابلے میں اللہ ان……
سنن دارمی – جلد اول – مقدمہ دارمی – حدیث 357
حضرت حسن بصری روایت کرتے یں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس شخص کو اس حال میں موت آجائے کہ وہ علم کی طلب میں ہو تاکہ اس کے ذریعے اسلام کو زندہ کردے تو اس کے درمیان انبیاء کے درمیان جنت……
سنن دارمی – جلد اول – مقدمہ دارمی – حدیث 358
عمرو بن میمون ارشاد فرماتے ہیں حضرت عمر دنیا سے رخصت ہوجانے پر دو تہائی علم اپنے ساتھ لے گئے۔ اس بات کا تذکرہ ابراہیم نخعی سے کیا گیا تو انہوں نے ارشاد فرمایا حضرت عمر علم کے دس حصوں میں سے نو اپنے……
سنن دارمی – جلد اول – مقدمہ دارمی – حدیث 359
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ ارشاد فرماتے ہیں جب کوئی قوم اللہ کے کسی گھر میں بیٹھ کر اللہ کی کتاب کی درس وتدریس کرتی ہے تو فرشتے اپنے پروں کے ذریعے ان پر سایہ کر دیتے یہں اور اس وقت تک رکھتے ہیں جب تک……
سنن دارمی – جلد اول – مقدمہ دارمی – حدیث 360
حضرت ذر بیان کرتے ہیں ایک مرتبہ میں صبح کے وقت حضرت صفوان بن عسال مرادی کی خدمت میں حاضر ہوا اور میرایہ ارادہ تھا کہ میں ان سے موزوں پر مسح کرنے کے بارے میں دریافت کروں۔ انہوں نے دریافت کیا تم کیوں……
